سرکاری یونیورسٹیوں کے وی سیزکی مستقل بنیادوں پر تقرریوں سے متعلق درخواستوںپرسماعت آج (پیرکو) سپریم کورٹ میں ہوگی

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میںجسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اخترافغان پر مشتمل تین رکنی بینچ سماعت کرے گا

اسلام آباد( ویب  نیوز)

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میںجسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اخترافغان پر مشتمل تین رکنی بینچ ملک بھر میںسرکاری یونیورسٹیوںکے وائس چانسلرز کی مستقل بنیادوں پر تقرریوں اور دیگر معاملات کے حوالہ سے آئین کے آرٹیکل 184-3کے تحت صدر آل پاکستان بی پی ایس ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر سمیع الرحمان کی جانب سے دائر دودرخواستوںپر آج (سوموار)کے روز سماعت کرے گا۔درخواستوں میں وفاق پاکستان ، چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن اوردیگر کو سیکرٹری وفاقی وزارت تعلیم اورپیشہ وارانہ تربیت پاکستان سیکرٹریٹ ، اسلام آبا اور ہائر ایجوکیشن کمیشن ، اسلام آباد کے توسط سے فریق بنایا گیا ۔ درخواست گزارکی جانب سے محمد عمر اعجاز گیلانی بطور وکیل پیش ہوکردلائل دیں گے۔ آئینی درخواست میں درخواست گزار کی جانب سے عدلت سے استدعا کی گئی کہ وفاق اورصوبوں کو پابند کیا جائے کہ وہ جن یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی آسامیاں خالی پڑی ہیں یا وہاں پرقائمقام وائس چانسلرز کوتعینات کیا گیا ،ان آسامیوں کو قانون کے مطابق پُر کیاجائے اور قائمقام کی بجائے تین سالہ مدت کے لئے مستقل وائس چانسلرز کی تقرری کی جائے۔ درخواست میں یہ استدعا بھی کی گئی کہ یونیورسٹیوں کے فیصلہ ساز اداروں جن میں سینیٹ، سنڈیکیٹ ، اکیڈمک کونسل اوربورڈ آف گورنرز شامل ہیں کے قانون میں دیئے گئے اجلاسوں کو منعقد کرنے کے حوالے سے وفاقی اورصوبائی حکومتوں، ہائر ایجوکیشن کمیشن اور یونیورسٹیوں کے متعلقہ حکام کو احکامات جاری کرے اورانہیں ان اداروں کو قانون کے مطابق چلانے کی ہدایت کی جائے۔عدالت درخواست گزار کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد فریقین کو نوٹسز جاری کرنے یا نہ کرنے کے حوالہ سے فیصلہ کرے گا۔