مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے تاجر دوست اسکیم کے نام پر جاری ایس آر او 420کی موجودہ شکل کو مسترد کر دیا

مبہم ، غیر واضح اور افسران کو اختیار دیتا اپنے نفاذ میں جھول لیے ایس آر او کرپشن و بلیک میلنگ کا نیا راستہ کھولے گا،کاشف چوہدر ی

تاجر دوست اسکیم پر ایف بی آراسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرکے ابہام کی وضاحت کرے ۔،صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان

اسلام آباد(  ویب  نیوز)

مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے ایف بی آر کی جا نب تاجر دوست اسکیم کے نام پر جاری کیے گئے ایس آر او 420 کی موجودہ شکل کو مسترد کر دیا ہے ۔صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان محمد کاشف چوہدری نے ایک بیان میں کہاکہ مبہم ، غیر واضح اور افسران کو اختیار دیتا اپنے نفاذ میں جھول لیے یہ ایس آر او کرپشن و بلیک میلنگ کا نیا راستہ کھولے گاجائیداد کی مارکیٹ ویلیو کا دس فیصد کرایہ تصور کرنے اور ٹیکس افسران کو کرایہ تعین کرنے کا اختیار دینا کسی صورت درست نہیں ۔ کرایہ کی رقم کے ساتھ انکم ٹیکس مشروط کرنا اور اسکا طریق کار واضح نہ کرنا کئی اشکالات کو جنم دیتاہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس دوست اسکیم کے نام پر ماہانہ ٹیکس وصولی کی صورت میں بجلی کے بلوں میں وصول کیا جانے والا انکم ٹیکس ختم کیا جائے بجلی کے بلوں میں وصول شدہ انکم ٹیکس کی رقم درحقیقت ایڈوانس ٹیکس ہے تو پھر نیا اضافی ٹیکس کیوں ادا کریں؟پہلے سے انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والے تاجروں کو اس نئی اسکیم کا حصہ بنانا ناقابل فہم ہے جس شخص کی آمدن قابل ٹیکس نہیں اور وہ بجلی کے بل پر انکم ٹیکس دے رہا ھے آخر اس پر 1200 روپے کم از کم کا اضافی ٹیکس اور ڈاکومنٹیشن کا نفاذ آخر کیوںہو ؟ انہوںنے کہا کہ آسان ٹیکس اسکیم کے نام پر کرایہ کی شرح سے مشروط کر کے عام تاجروں کیلئے لاکھوں اور کروڑوں روپیہ ٹیکس لگانے کا منصوبہ ہے۔کھربوں روپے کمانے والوں پر ٹیکس لگانے کی بجائے پرچون فروشوں کے گلے میں پھندا ڈالنا حکومت کی غیر سنجیدگی  کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ہر مہینے ٹیکس جمع کروانا اسکا ریکارڈ رکھنا اور اسکی ڈاکومنٹیشن چھوٹے تاجر کیلئے عملا ممکن نہیں ہے ۔ملک چلانے کیلئے تاجر مزید ٹیکس دینے کو تیار مگر نظام آسان و سادہ بنایا جائے اورنئے ٹیکس گزاروں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے ۔پہلے سے موجود ٹیکس گزاروں کا مزید خون نچوڑنے کا سلسلہ بند کیا جائے ۔قومی آمدن میں اضافے کے لیے ٹیکس گزاروں کے اعتماد کی بحالی کے اقدامات کیے جائیں ۔تاجر دوست اسکیم پر ایف بی آر املک کی سب سے بڑی تاجر تنظیم ، مرکزی تنظیم تاجران پاکستان و دیگراسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرکے ابہام کی وضاحت کرے ۔