•   بینک آف آزاد جموں و کشمیر کے ترسیلات زر بڑھ کر5.55ارب روپے کی بلند ترین سطح عبور کر گئے، 55ہزار سے زائد ٹرنزکیشنز، رقومات کی فوری اور بروقت ادائیگی کے لئے بینک کی برانچوں میں خصوصی ڈیسک قائم
  •  ترقی کی جانب پیش رفت جاری رکھتے ہوئے ایک اور سنگ میل عبور، تین سال میں ترسیلات زرمیں تقریباً5ارب روپے اضافہ
  • ریا(RIA)،منی گرام(Money Gram)کے بعد ویسٹرن یونین(Western Union)کے ساتھ معاہدے سے ترسیلات میں اضافہ ہو رہا ہےمظفر آباد (ویبنؤس)

بینک آف آزاد جموں و کشمیرنے ترقی کی جانب اہم پیش رفت جاری رکھتے ہوئے ترسیلات زر(ہوم ریمی ٹنسز)کا ایک اور سنگ میل عبور کر لیا۔دنیا بھر میں موجود اہل وطن کے بھرپور اعتماد اور ادارے کی موثر حکمت عملی کے باعث ترسیلات بڑھ کر 5.55ارب روپے کی بلند ترین سطح عبور کر گئے جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔معززصارفین نے اس دوران 55ہزار سے زائدٹرنزکیشنز کیں۔ گزشتہ روز بینک کے بزنس کو فروغ دینے سے متعلق منعقدہونے والے ایک جائزہ اجلاس میں صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر خاور سعید نے کہا کہ رقومات کی فوری اور بروقت ادائیگی کے لئے بینک کی برانچوں میں خصوصی ڈیسک قائم کر دیئے گئے ہیں۔ ریا(RIA)اورمنی گرام(Money Gram)کے بعد دنیا بھر سے ترسیلات زر کی وصولی کے لئے ویسٹرن یونین(Western Union)کے ساتھ معاہدے کے بعد ترسیلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سال 2019میں ادارے کے ترسیلات صرف80کروڑ روپے تھے۔جس کے بعد ترسیلات زرمیں تقریباً5ارب روپے اضافہ ہوا جب کہ رواں سال کے صرف پہلے دو ماہ میں ترسیلات زر میں تقریباً ایک ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ترسیلات زر میں یہ اضافہ بینک کی ابتداء سے اب تک سب سے زیادہ ہے جو کہ سمندر پار تارکین وطن صارفین کے بینک پر بھرپوراعتماد کی عکاسی ہے۔ بینک ترسیلات زر سمیت دیگر کاروباری اہداف حاصل کر رہا ہے جب کہ بزنس نیٹ ورک کو پھیلادیا گیا ہے۔اجلاس میں کہا گیا کہ ریاست کا مالیاتی ادارہ صدر خاور سعید کی نگرانی اور ٹیم ورک، صارفین کے تعاون سے بزنس اہداف حاصل کر رہا ہے۔ ترسیلات کے لئے رمضان المبارک کے دوران بینک نے خصوصی ڈیسک قائم کر دیئے ہیں تا کہ دنیا بھر سے موصول ہونے والی رقومات کی فوری اور بروقت ادائیگی یقینی بنائی جا سکے۔