اسلام آباد (ویب ڈیسک)
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا کے امن اور سارک کے راستے میں رکاوٹ ہندوستان ہے۔ کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی جدوجہد میں ان کی سیاسی، سفارتی معاونت جاری رکھیں گے۔ کشمیر کے حوالے سے پوری قوم متحد ہے۔
یہ باتیں انہوں نے بدھ کو پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہیں۔ اجلاس چئیرمین کمیٹی شہر یار آفریدی کے زیر صدارت منعقد ہوئی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے پر ہماری یکساں اپروچ خوش آئند ہے ۔کشمیریوں نے حق خود ارادیت کی جدوجہد میں بے پناہ قیمت چکائی ہے۔ بھارت نے کالے قوانین، محاصرے اور جبر کے ذریعے نہتے کشمیریوں کی آواز دبانے کی کوشش کی، آج بھارت سرکار کی غلط پالیسیوں کے سبب کشمیری ان سے خائف دکھائی دیتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزیاں دنیا کے سامنے ہیں۔ ہندوستان کی چالیں بے نقاب ہو چکی ہیں۔ بھارت نے جعلی ویب سائٹس کے ذریعے دنیا کو پاکستان کے حوالے سے گمراہ کرنے کی کوشش کی جو ناکام ہوئیں۔ عالمی افق پر صورتحال تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے۔ ہمیں حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے سامنے بھارت کے من گھڑت بیانیے کی قلعی کھل چکی ہے۔ ہندوستان کہتا چلا آ رہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال بالکل معمول پر ہے۔ اگر ہندوستان کے بیانیے کے مطابق اگر مقبوضہ کشمیر میں سب ٹھیک ہے تو پھر یہ قدغنیں کیوں ہیں؟ اقوام متحدہ کے مبصرین کو جانے کی اجازت کیوں نہیں دی جاتی؟ بین الاقوامی میڈیا کے نمائندوں کو رسائی دینے میں ہچکچاہٹ کیوں ہے؟
وزیر خارجہ نے کہا کہ انسانی حقوق کمیشن کی دو رپورٹس نے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بھارتی قابض افواج کے مظالم کو بے نقاب کر دیا ہے۔ ماضی میں وہ شخصیات جو بھارتی حکومت کے ساتھ تھیں آج ان سے نالاں کیوں ہیں؟ آج دنیا جانتی ہے کہ مذاکرات سے راہ فرار بھارت اختیار کر رہا ہے پاکستان نہیں۔