مہنگائی مسلسل بڑھنے لگی، چوتھے ہفتے بھی شرح 0.81 فیصد بڑھ گئی

اسلام آباد( ویب نیوز)ملک میں مسلسل چوتھے ہفتے بھی مہنگائی میں اضافہ ریکاڈ کیا گیا، ایک ہفتے کے دوران شرح 0.81فیصد بڑھ گئی۔ادارہ شماریات کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 9.17 فیصد ہو گئی، ملک میں چینی اور آٹے کی قیمتوں میں دوبارہ اضافے کا سلسلہ شروع ہو گیا، ایک ہفتے میں چینی کی اوسط قیمت 3 روپے 37 پیسے فی کلو بڑھ گئی۔ چینی کی اوسط قیمت بڑھ کر 93 روپے 59 پیسے فی کلو ہوگئی۔ادارہ شماریات کے مطابق آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 23 روپے 88 پیسے مہنگا ہوگیا ، تھیلا 970 روپے 18 پیسے کا ہوگیا۔ ایک ہفتے میں مرغی 11 روپے 47 پیسے فی کلو مہنگی ہوگئی۔ انڈے فی درجن 6 روپے 80 پیسے مہنگے ہوئے۔ گھی کا ڈھائی کلو کا ڈبہ 9 روپے 75 پیسے مہنگا ہوا۔ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق کیلے فی درجن 3 روپے 93 پیسے مہنگے ہوگئے۔ دال چنا ایک روپے 96 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی۔ حالیہ ہفتے دال ماش,دال مونگ,دال مسور,چاول بھی مہنگے ہوئے۔ ایک ہفتے میں 24 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئیں۔ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں 6 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔ ٹماٹر 7 روپے 50 پیسے فی کلو سستے ہوئے۔ آلو ایک روپے 47 پیسے فی کلو سستے ہوئے۔ ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 34 روپے 20 پیسے سستا ہوا۔ پیاز 64 پیسے فی کلو سستے ہوئے۔ گذشتہ ہفتے لہسن اور گڑ بھی سستا ہوا۔ ایک ہفتے میں 21 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا

مزید

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار Published On 17 December,2025 05:31 am whatsapp sharing buttonfacebook sharing buttontwitter sharing buttonemail sharing buttonsharethis sharing button واشنگٹن: (دنیا نیوز) شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار دیدی گئی۔ امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے 20 سے زائد دہشت گرد تنظیموں سے روابط برقرار ہیں، جلد دنیا کو ایسی نسل سے واسطہ پڑے گا جو عالمی جہاد کو دینی فریِضہ سمجھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان رجیم کے مدرسوں کے ذریعے نوجوانوں کی ذہن سازی کے بھی انکشافات کئے گئے، طالبان کے تحت مدرسہ اور تعلیمی نظام کو نظریاتی ہتھیار میں بدلا گیا، تعلیم کو اطاعت اور شدت پسندی کی ترغیب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کے بعد مدارس کے نصاب کو عالمی جہادی نظریے کی تربیت کیلئے ڈھال دیا گیا، طالبان کی تشریح اسلام افغان یا پشتون روایات کا تسلسل نہیں، طالبان کا تشریح کردہ اسلام درآمد شدہ اور آمرانہ نظریہ ہے، طالبان کا نظریہ تعلیم نہیں نظریاتی اطاعت گزاری ہے۔