اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اجلاس میں کشمیر پر پاکستان اور بھارت جھڑپ
بھارت نے کرونا وائرس وبائی امراض کے دوران کشمیری عوام کا محاصرہ جاری رکھا
نیویارک(ویب نیوز ) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اجلاس میں ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان جموں وکشمیر پر جھڑپ ہوئی ہے ۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کو محصور علاقہ قرار دینے پر بھارتی مندوب ٹی ایس تری مورتی نے سخت برا منایا اور ماضی کی طرح کشمیر کوبھارت کا اندرون معاملہ قراردیا۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے قرارداد 2532 پر عمل درآمد پر بحث میں حصہ لیا اور کہا کہ کرونا وائرس وبائی امراض کے دوران پاکستان نے اہم کارکردگی دکھائی۔ پاکستان نے سلامتی کونسل کی اس اپیل کی واضح خلاف ورزی پر بھارت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے جس میں کورونا وائرس کی ہولناک وبا کے دوران دنیا بھر میں تنازعات کو ختم کرنے پر زور دیا گیا تھا۔ کے پی آئی کے مطابق منیر اکرم نے کہا کہ ، بھارت نے کرونا وائرس وبائی امراض کے دوران کشمیری عوام کا محاصرہ جاری رکھا ۔ مقبوضہ علاقے میں ظلم و بربریت کی وحشیانہ مہم کو تیز کرنے کے لئے وبائی بیماری کا فائدہ اٹھایا۔بھارتی مندوب ٹی ایس تری مورتی نے کہا کہ جموں کشمیر بھارت کا اندرون معاملہ ہے اور کسی بھی ملک کو اس پر بات کرنے کا کوئی حق نہیں بنتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا پاکستان کا بیان بے بنیاد اور من گھڑت ہے اور اس میںکوئی بھی صداقت نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جموںکشمیر کے لوگ خوش ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ جموں و کشمیر، بھارت کا اٹوٹ حصہ تھا، ہے اور رہے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی واضح کر دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر سے متعلق بھارت کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔