معاشی سرگرمیوں و روزگار کی فراہمی کیلئے بیمار صنعتی یونٹس کی بحالی پر خصوصی توجہ دی جائے ‘ زبیر علی
آسلام آباد (ویب نیوز ) ایف پی سی سی آئی قائمہ کمیٹی برائے بحالی بیمار صنعتی یونٹس کے کنوینئر حاجی زبیر علی نے کہا ہے کہ حکومت معاشی سرگرمیوں کے فروغ اور بیروزگاری کے خاتمہ کیلئے بیمار صنعتی یونٹوں کی بحالی پر خصوصی توجہ دے ۔ سرمایہ کاری کے فروغ اور صنعتی ترقی کیلئے تاجروں و سرمایہ کاروں کو خصوصی ریلیف فراہم کیا جائے ۔بیمار صنعتوں کی بحالی سے روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہونے کے علاوہ برآمدات اور حکومتی محاصل میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف چیمبرز اور ایسوسی ایشنز کے وفودسے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔وفاقی ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان کی قائمہ کمیٹی برائے بحالی بیمار صنعتی یونٹس کے کوآرڈینیٹرحاجی زبیر علی نے مزید کہا کہ نئے صنعتی یونٹوںکے قیام کیلئے بہت زیادہ سرمایے کے علاوہ ان کو پیداوار دینے کیلئے بھی تین سے چار سال کا عرصہ درکار ہوتا ہے، جبکہ بنداور بیمار یونٹوں کو بہت تھوڑے سرمایے سے چالو کر کے فوری طو رپر قومی معیشت کے دھارے میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ملک کی جی ڈی پی کو بڑھانے کیلئے صنعتوں کو بلا تعطل بجلی اور گیس کی فراہمی یقینی بنائے جائے اور خیبرپختونخوا اور ضم شدہ قبائلی اضلاع اور بلوچستان کی مخدوش معاشی صورتحال کے پیش نظر ٹیکسوں میں خصوصی رعایت کیساتھ ساتھ سرمایہ کاروں اور تاجروں کوآسان شرائط پر بلا سود قرض دئیے جائیں تاکہ وہ صنعتیں اپنے پائوں پر کھڑے ہو کر پاکستان کو معاشی ترقی میں اپنا کردار اداکرسکیں ۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے ادارے عالمی مندی اور گیس بحران کی وجہ سے مجبورا بند ہو گئے تھے، تاہم انہوں نے ایف پی سی سی آئی کے پلیٹ فارم سے ان کی بحالی کیلئے کوششیں جاری رکھیںگے۔انہوں نے کہا کہ بند اداروں کوملکی معیشت پر بوجھ بننے سے پہلے ہی مالی اعانیت کرکے چالو کرنے سے ملک کی مجموعی پیداواری استعداد میں فوری اضافہ ہو گا۔زبیر علی نے مزید کہا کہ مالی مسائل کے شکار اداروں کی بحالی کیلئے باقاعدہ منصوبہ بندی کیساتھ ساتھ مالی وسائل کی فراہمی کیلئے بھی اقدامات اٹھائے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے لگنے والے لاک ڈائون نے پیداواری سرگرمیوں کو شدید متاثر کیا جس کی وجہ سے صنعتی شعبے کی پیداوار میں دس فیصد کمی دیکھنے میں آئی ۔زبیر علی نے مزید کہاکہ موجودہ حکومت نے الیکشن میں ایک کروڑ نوکریوں کا اعلان کیا تھا جو صنعتوں کے فروغ اور بیمار صنعتوں کی بحالی کے بغیر ناممکن ہے ۔ پاکستان کی معاشی و تجارتی ترقی اور روزگار کی فراہمی کیلئے حکومت کو صنعتوں کی بحالی اور فروغ کیلئے خصوصی و عملی اقدامات اٹھانا ہونگے ۔ زبیر علی ے مزید کہا کہ بند صنعتیں چالو ہونے سے لاکھوں لوگوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے جبکہ برآمدی اور مالی فوائد اس سے الگ ہیں۔ انہوں نے دیگر بیمار یونٹوں کے مالکان سے بھی کہا ہے کہ وہ فوری طور پرایف پی سی سی آئی سے رابطہ کریں تاکہ ان کی بحالی کیلئے اقدامات کئے جا سکیں۔