صارفین فیس بک سے اب زیادہ کما سکیں گے
آمدنی کے حصول کا آسان ذریعہ ویڈیوز بن جائیں گی رپورٹ

کیلے فورنیا(ویب  نیوز)فیس بک نے اپنے انفرادی صارفین کو اپنی آمدنی کا حصہ دار بنانے کے لیے نیا ذریعہ فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔فیس بک کی کوشش  ہے کہ صارفین اس سوشل میڈیا نیٹ ورک سے اضافی آمدنی حاصل کرسکیں اور اس کے لیے کچھ کرنے کی بجائے صرف ٹک ٹاک جیسی مختصر ویڈیوز کو بناکر پوسٹ کرنا ہوگا۔ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کی مقبول ترین سوشل میڈیا ویب سائٹ میں نئے اشتہاری پروگرام کو متعارف کرایا جارہا ہے جس سے فیس بک کریٹئیرز کے لیے آمدنی کے حصول کا ایک آسان ذریعہ ویڈیوز بن جائیں گی اور ایپ کو ٹک ٹاک کو ٹکر دینے میں مدد ملے گی۔فیس بک کے مطابق ایک منٹ طویل ویڈیوز اور لائیو اسٹریم ایونٹس کے ساتھ ساتھ اشتہارات کے ذریعے آمدنی کا حصول ممکن ہوگا۔فیس بک کے ایپ مونیٹائزیشن کے ڈائریکٹر یواو ارنسٹین نے بتایا کہ کمپنی کی جانب سے مختصر اور لائیو ویڈیوز سے کمانے کا ذریعہ فراہم کرنے پر کام کیا جارہا ہے۔ٹک ٹاک میں کریٹئیرز کو ایپ کے کریٹئیرز فنڈ سے ویڈیو کے ویوز کے ذریعے کمانے کا موقع ملتا ہے۔اس فنڈ کا حصہ بننے کے لیے اپلائی کرنے پر 30 دن کے اندر کم از کم 10 ہزار فالوورز اور 10 ہزار منٹ ویوز کی شرائط کو پورا کرنا ضروری ہوگا۔ اس پروگرام سے ہر ایک ہزار ویوز پر صارف کو 2 سے 3 سینٹ آمدنی ہوتی ہے اور فنڈ کا حصہ بننے والے اکثر صارفین 200 سے 20 ہزار ڈالرز تک کمالیتے ہیں۔اس کے مقابلے میں ابھی فیس بک کی اشتہاری مہم میں ہر ایک ہزار ویوز پر 8.75 ڈالرز ادا کیے جاتے ہیں، مگر کچھ کریٹئیرز سائٹ سے لاکھوں ڈالرز کماتے ہیں تو کچھ ایسے بھی ہیں جن کے ویوز تو لاکھوں میں ہوتے ہیں مگر آمدنی کچھ بھی نہیں۔ اس سے قبل فیس بک کے مونیٹائزیشن پروگرام کے لیے کم از کم 3 منٹ طویل ویڈیو کی ضرورت ہوتی تھی اور انوائیٹ اونلی لائیو ان اسٹریم اشتہارات کی اجازت تھی۔مگر نئی اپ ڈیٹ کے بعد زیادہ صارفین فیس بک پر اپنی ویڈیوز سے کماسکیں گے۔اس پروگرام کے لیے خود کو اہل ثابت کرنے کے لیے فیس بک صارف کے یج پر کم از کم 10 ہزار فالوورز اور مجموعی طور پر 6 لاکھ منٹ ویڈیو ویوز گزشتہ 2 ماہ میں درکار ہوں گے، جبکہ کم از کم 5 لائیو ویڈیو یا اپ لوڈ کی جانے والی اسٹریمز بھی شرائط کا حصہ ہیں۔فیس بک نے یہ بھی بتایا کہ اس کی جانب سے اسٹوریز فیچر میں اسٹیکرز اشتہارات کی آزمائش بھی کی جارہی ہے جس سے کریٹئیرز کو مزید آمدنی کے حصول کا موقع ملے گا۔

مزید

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار Published On 17 December,2025 05:31 am whatsapp sharing buttonfacebook sharing buttontwitter sharing buttonemail sharing buttonsharethis sharing button واشنگٹن: (دنیا نیوز) شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار دیدی گئی۔ امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے 20 سے زائد دہشت گرد تنظیموں سے روابط برقرار ہیں، جلد دنیا کو ایسی نسل سے واسطہ پڑے گا جو عالمی جہاد کو دینی فریِضہ سمجھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان رجیم کے مدرسوں کے ذریعے نوجوانوں کی ذہن سازی کے بھی انکشافات کئے گئے، طالبان کے تحت مدرسہ اور تعلیمی نظام کو نظریاتی ہتھیار میں بدلا گیا، تعلیم کو اطاعت اور شدت پسندی کی ترغیب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کے بعد مدارس کے نصاب کو عالمی جہادی نظریے کی تربیت کیلئے ڈھال دیا گیا، طالبان کی تشریح اسلام افغان یا پشتون روایات کا تسلسل نہیں، طالبان کا تشریح کردہ اسلام درآمد شدہ اور آمرانہ نظریہ ہے، طالبان کا نظریہ تعلیم نہیں نظریاتی اطاعت گزاری ہے۔