لاہور (ویب ڈیسک)
ملک بھر میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر مسلسل تیزی سے گرنے لگی، ایک مرتبہ پھر امریکی کرنسی 28 پیسے سستی ہو گئی۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے دوسرے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر 28 پیسے سستا ہو گیا اور قیمت 157 روپے سے کم ہو کر 156 روپے 72 پیسے ہو گئی ہے۔
یاد رہے کہ 9 مارچ کو ڈالر 157 روپے 58 پیسے پر بند ہوا تھا، ڈالر اپنی بلند ترین سطح سے 11 روپے 71 پیسے سستا ہوا، ڈالر سستا ہونے سے بیرونی قرضوں کے بوجھ میں 1200 ارب روپے کمی ہوئی۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی گراوٹ کی بڑی وجوہات میں سے ایک وجہ وزیراعظم عمران خان کا ڈیجیٹل روشن پروگرام ہے جس میں اوور سیز پاکستانیوں کی بڑی تعداد ملک میں پیسے بھیج رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دوسری وجوہات میں گزشتہ نو ماہ کے دوران مسلسل ریکارڈ ترسیلات زر کا ملک میں آنا بھی ہے، آئی ایم ایف کی طرف سے قرض پروگرام کی بحالی کے بعد قوی امکان ہے کہ آئندہ چند دنوں میں قرض پروگرام کی نئی قسط موصول ہو جائے گی۔ جبکہ آئندہ دو ماہ کے دوران بھی مزید ترسیلات زر موصول ہو سکتی ہیں، کیونکہ آئندہ دو ماہ کے دوران رمضان المبارک اور عید کے باعث اوور سیز پاکستانی ملک میں پیسے بھیج سکتے ہیں جس کے باعث قوی امکان ہے کہ روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت 155 روپے سے نیچے گر جائے گی۔