طاقتور قوتیں ملک کی محافظ بنیں ناجائز حکومت کی نہیں، مولانا فضل الرحمن
سیاست بزدلی نہیں جرأت کا نام ہے، اقتدار اور جیل ساتھ ساتھ چلتی ہیں
ایک آدھ جماعت کے چلے جانے سے جدوجہد پر فرق نہیں پڑے گا، اصل معاملہ عوامی تائید برقرار رکھنا ہے
اقتدار نہیں نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں ورنہ موجودہ تبدیلی کا حشر دیکھ چکے ہیں
سربراہ پی ڈی ایم و جے یو آئی کا اسلام آباد میں ورکرز کنونشن سے خطاب
اسلام آباد(ویب نیوز)پی ڈی ایم اور جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے انتباہ کیا ہے کہ طاقتور قوتیں ملک کی محافظ بنیں ناجائز حکومت کی نہیں، سیاست بزدلی کا نام نہیں ہے، ایک آدھ جماعت کے چلنے جانے سے جدوجہد پر فرق نہیں پڑے گا، اقتدار نہیں نظام کی تبدیلی کی تحریک جاری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو اسلام آباد کے نواحی علاقے میں پارٹی ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ اختلافات ہرجگہ ہوتے ہیں ہمیں اس سے آگے بڑھ کر سوچنا ہے۔ واضح کردینا چاہتاہوں کہ ہم سے زیادہ پاکستان کا وفادارنہیں ہے، ہم سے طاقتور قوتیں یہ توقع نہ رکھیں کہ ہم اختلاف نہیں کریں گے۔ ہم بھی اس ملک اور وطن کیلئے ہیں ہم کوئی الگ مخلوق نہیں ہیں۔ ایک قومی تصور ہماری جدوجہد کا مرکز ہے۔ یہ نہیں ہوسکتا کہ میں کوئی غلطی کروں تو مجھ پر تنقید کی جائے کوئی اور غلطی کرے تو اس پر تنقید نہ کی جائے۔ سربراہ پی ڈی ایم نے کہاکہ ملک پر ناجائز حکومت مسلط ہے اور ڈھائی سالوں میں اس حکومت نے نہ صرف اپنی نااہلی اور نالائقی کو ثابت کیا ہے بلکہ ملکی معیشت کو بھی تباہ کردیا ہے۔ ہر وقت پچھلی حکومتوں پر الزام تراشی کا راگ الاپا جاتا ہے ایسا کب تک چلے گا یہ چند ماہ تو چل سکتا ہے ہمیشہ کیلئے کارکردگی کی بنیاد پر بات ہوگی۔ یہ اپنی نااہلی کو تسلیم کریں اور قوم کی جان چھوڑیں۔خبردار کرتاہوں اقتدار چھوڑ دو، عوام کو دوبارہ ووٹ کے استعمال کا حق دیا جائے طاقتور قوتوں سے کہنا چاہتا ہوں ملک کی محافظ بنیں ناجائز حکومت کی نہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ہم پاکستان کے آئین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ جے یو آئی کا شروع دن سے جو موقف تھا اسی پر کھڑے ہیں۔ ہم نے اس وطن کیلئے قربانیاں دی ہیں۔ ہمارے اسلاف نے میدانوں میں آکر جانیں قربان کیں۔ یہ قربانیاں پیچھے ہٹنے کیلئے بلکہ آگے بڑھنے کیلئے دی گئیں۔پی ڈی ایم کی بڑی جماعتوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ جیل نہ جائیں۔ سیاست اقتدار کیلئے نہیں ہوتی جیلیں بھی کاٹنی ہوتی ہیں اقتدار اور جیلیں ساتھ ساتھ چلتی ہیں۔ اصل مقصد یہ ہے کہ منزل کی طرف پیشرفت کی جائے۔ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ صرف اقتدار نہیں بلکہ نظام کی تبدیلی ہمارے مدنظرہے۔ تبدیلی کا حشر توسب نے دیکھ لیا ہے کیا کوئی سوچ رہا ہے کہ وہ بھی اس طرح کی کوئی تبدیلی لانا چاہتا ہے۔ سربراہ پی ڈی ایم نے کہاکہ سیاست جدوجہد، اصول کا نام ہے ، سیاست میں گرم زمین پر بھی پائوں رکھنا پڑتا ہے۔ جبر کی قوتوں سے کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ سیاست میں نشیب و فراز ، اتارچڑھائو آتے رہتے ہیں، پی ڈی ایم قائم ہے قائم رہے گا اور خوش اسلوبی سے سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔ یہ بھی واضح کردینا چاہتاہوں کہ سب ساتھ ہیں مگر ایک آدھ جماعت کے جانے سے منزل کی طرف جا تے قدم نہیں رک سکتے موقف تبدیل نہیں ہوسکتا اسی موقف کوعوام کی تائید حاصل ہے، سپورٹ حاصل ہے اور ایک تنہا جماعت بھی عوامی تائیدسے تبدیلی لاسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سیاست مایوسی کا نام نہیں ہے بزدلی کا نام بھی نہیں ہے۔ پرامید رہنا ہے ، سیاست جرأت کا نام ہے، حوصلے، برداشت، تدبر، تدبیر، انتظام کا نام ہے۔ جے یو آئی قوم کو مایوس نہیںکرے گی۔ جنگ میں مورچے تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔مورچے کی تبدیلی نئی حکمت عملی کے ساتھ پیش قدمی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ چاہتے ہیں کہ متحد ہوکر ساتھ چلتے رہیں۔ حکمرانوں کو گھر بجھوانا ہے۔ یہی اصل جدوجہد کا مقصد ہے اور اس کے ساتھ نظام کی اصلاح احوال چاہتے ہیں۔