ملک بھرمیں کاروبار صرف 5 دن کھولنے، روزانہ 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ
کورونا ایس او پیز کے ساتھ 300 افراد تک کے اجتماعات کی اجازت ہوگی تمام تفریحی پارک بند رہیں گے
ملک بھر میں سینما اور مزارات مکمل بند رہیں گے، اسپورٹس، تہوار، ثقافتی اور دوسری تقریبات پر پابندی ہوگی
2 گھنٹے کیلئے 300افراد تک صرف آئوٹ ڈور شادی تقریبات کی رات 10 بجے تک اجازت ہوگی
نیشنل انٹرسٹی پبلک ٹرانسپورٹ 50فیصد گنجائش کے ساتھ چلائی جائے گی، ریل سروس 70فیصد گنجائش کے ساتھ چلائی جائے گی
این سی او سی کے فیصلوں پر عمل درآمد فوری طور کیا جائے گا اور اِن فیصلوں کا اطلاق 11اپریل تک رہے گا
اسلام آباد(ویب نیوز)نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی)نے کورونا کیسز میں اضافے کے بعد ملک بھرمیں کاروبار صرف 5 دن کھولنے اور رات 8بجے تک تمام کاروباری سرگرمیاں بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔پیر کو وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں ملکی میں کورونا کی صورتحال پر جائزہ لیا گیا۔اعلامیے کے مطابق این سی او سی نے ملک بھر میں کورونا کی موجودہ صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں رات 8بجے تک تمام کاروباری سرگرمیاں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ملک میں ہفتے میں دو دن کاروباری سرگرمیاں بند رہیں گی تاہم کاروبار بند رکھنے کیلئے 2 دنوں کا تعین وفاق کی اکائیاں کریں گی۔این سی او سی کے مطابق ملک بھر میں سینما اور مزارات مکمل بند رہیں گے جبکہ کورونا ایس او پیز کے ساتھ 300 افراد تک کے اجتماعات کی اجازت ہوگی۔اعلامیے میں کہنا ہے کہ اسپورٹس، تہوار، ثقافتی اور دوسری تقریبات پر مکمل پابندی ہوگی جبکہ بند مقامات پر ہونے والے تمام ثقافتی، موسیقی اور مذہبی اجتماعات پر پابندی ہوگی۔اعلامیے کے مطابق 300افراد تک آئوٹ ڈور شادی تقریبات کی رات 10 بجے تک اجازت ہوگی تاہم شادی کی آئوٹ ڈور تقریبات 2 گھنٹے کیلئے ہوگی جبکہ کسی ان ڈورتقریب کی اجازت نہیں ہوگی۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں ہر قسم کی ان ڈور ڈائننگ پر پابندی لگادی گئی اور رات 10بجے تک صرف آئوٹ ڈور ڈائننگ کی اجازت ہوگی جبکہ تمام تفریحی پارک بند رہیں گے تاہم واک اور جوگنگ ٹریک کھلے رہیں گے۔اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ تمام سرکاری، نجی دفاتر اور عدالتوں میں 50 فیصد گھر سے کام کرنے کی پالیسی اختیارہوگی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اعلامیے کے مطابق نیشنل انٹرسٹی پبلک ٹرانسپورٹ 50 فیصد گنجائش کے ساتھ چلائی جائے گی، ریل سروس 70فیصد گنجائش کے ساتھ چلائی جائے گی جبکہ عدالتوں میں لوگوں کی موجودگی کو کم کیا جائے گا۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وفاق کی تمام اکائیاں ماسک پہننے کو لازمی بنائیں گی، اس کے علاوہ گلگت بلتستان، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر میں سیاحتی مقامات پر ٹیسٹنگ پوائنٹس بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ این سی او سی کے فیصلوں پر عمل درآمد فوری طور کیا جائے گا اور اِن فیصلوں کا اطلاق 11اپریل تک رہے گا تاہم7 اپریل کو صورتحال کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔تعلیمی اداروں کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ تعلیمی شعبے سے متعلق فیصلوں کا 24 مارچ کو جائزہ لیا جائے گا۔