اسلام آباد (ویب ڈیسک)
پاکستان میں مالی سال 2020 کے دوران اسلامی بینکوں کے اثاثوں میں 30 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسلامی بینکنگ کی صنعت کے مجموعی ڈپوزٹس میں 2020 میں 27.8 فیصد اضافہ ہوا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اثاثوں میں یہ اضافہ 2012 اور ڈپوزٹس میں اضافہ 2015 کے بعد ایک سال میں سب سے زیادہ ہے۔گزشتہ پانچ سالوں کے دوران اسلامی بینکنگ صنعت کے اثاثے اور ڈپوزٹس دو گنا سے زائد ہوچکے ہیں۔مرکزی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسلامی بینکنگ صنعت کے اثاثوں اور ڈپوزٹس میں یہ اضافہ حوصلہ افزا ہے، بالخصوص اس حقیقت کی وجہ سے کہ یہ صنعت بھی 2020 کے دوران کورونا چیلنجز کا مقابلہ کرنا پڑا۔دسمبر 2020 کے اختتام پر اسلامی بینکنگ صنعت کے اثاثے بڑھ کر 4 ہزار 269 ارب روپے( 27.50 ارب ڈالر)جبکہ ڈپوزٹس 3 ہزار 389 ارب روپے( 21.3 ارب ڈالر) ہوگئے۔اسلامی بینکنگ صنعت کی فنانسنگ میں بھی 2020 کے دوران 16 فیصد اضافہ ہوا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ‘اپنی موجودہ حکمت عملی جاری رکھتے ہوئے اسٹیٹ بینک مقابلے کے برابر مواقع فراہم کرکے ملک میں مضبوط اور پائیدار بنیادوں اسلامی بینکنگ صنعت کے فروغ کے لیے پرعزم ہے’۔اس وقت پاکستان میں پانچ مکمل اسلامی بینکوں کے علاوہ ایک درجن سے زائد روایتی بینک بھی اسلامی بینکنگ کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں.