اسلام آباد (ویب ڈیسک)
یوم پاکستان کے حوالے سے شکر پڑیاں گراؤنڈ اسلام آباد میں مسلح افواج کی مشترکہ پریڈ کی تقریب ہوئی، پریڈ کے مہمان خصوصی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی تھے۔
تقریب میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیر دفاع پرویز خٹک، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف آرمی سٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا نشان امتیاز ملٹری، چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نشان امتیاز ملٹری، چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی، وائس چیف آف ایئر سٹاف ایئر مارشل سید نعمان علی شریک ہوئے۔ وزیراعظم عمران خان قرنطینہ ہونے کے باعث تقریب میں شریک نہیں ہوئے۔
پہلی بار قومی پرچم کو اکیس توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔ پریڈ سے پہلے قومی ترانہ پڑھا گیا اور دھن بجائی گئی۔ مسلح افواج، رینجرز، پولیس اور خواتین کے دستے سبز ہلالی پرچم تھامے پریڈ میں شریک ہوئے۔
بری، فضائیہ اور نیوی کے دستوں نے سلامی دی، بلوچ ریجمنٹ، لائٹ کمانڈوز بٹالین، پریذیڈنٹ باڈی گارڈ، ائیر پورٹ سیکورٹی فورس، جی ایچ کیو ملٹری بینڈ اور خواتین کا دستہ بھی پریڈ کا حصہ رہا۔
اسلام آباد کی فضاؤں میں طیاروں کی گھن گرج سنائی دی، ایئر چیف نے معزز مہمانوں کو فضا سے سلامی دی۔ جے ایف تھنڈر سمیت مختلف طیاروں نے فلائی پاسٹ کا شاندار مظاہرہ کیا۔
یوم پاکستان پریڈ میں ترکی کا ایف سولہ طیارہ خصوصی طور پر شامل ہوا، ترک پائلٹ نے شاندار کرتب دکھائے، طیارےسے پاک ترک دوستی اور دل دل پاکستان کانعرہ بھی لگایا۔ ترک ہوا باز نے سلامی کے چبوترے کے سامنے سے گزرتے ہوئے طیارے میں سے ہاتھ ہلا کر سلام بھی کیا۔
پریڈ میں پیرا ٹروپرز نے بھی شاندار مہارت کا مظاہرہ کیا۔ سکائی ڈیورز نے دس ہزار فٹ کی بلندی سے چھلانگ لگائی۔ آرمی کے شہباز، نیوی کے سیگلز اور ائیر فورس کے شہپر اس فضائی مظاہرے کا حصہ تھے۔
تمام فوجی جوان پیرا شوٹ پہن کر طیارے سے کودے اور کمال مہارت کے ساتھ لینڈ کیا۔ پاکستان آرمی کیساتھ فلسطین، ترکی، سری لنکا اور بحرین کے پیرا ٹروپرز نے بھی فن کا مظاہرہ کیا۔ پیرا ٹروپرز کے باعث فضا میں قوس قزاح کے رنگ بکھر گئے۔
جوانوں نے زمین پر لینڈ نگ کے بعد قومی پرچم صدر مملکت کو پیش کیا اور بلند نعرے لگائے۔ صدر پاکستان نے بھی ڈائس سے اتر کر جوانوں سے ملاقات کی۔
تقریب میں سول و فوجی قیادت اور غیر ملکی شخصیات نے بھی شرکت کی۔ پریڈ میں چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے وفود بھی شریک ہوئے۔ جڑواں شہروں میں مقامی تعطیل تھی جبکہ موبائل فون سروس بھی بند رہی۔ موسم کی خرابی کے باعث 23 مارچ کو پریڈ نہیں ہوسکی تھی۔
یوم پاکستان کی تقریب سے صدر مملکت عارف علوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم کو یوم پاکستان مبارک ہو، دوست ممالک اور دیگر شرکا کا بھی شکر گزار ہوں، عظیم الشان پریڈ کے انعقاد پر قوم افواج پاکستان کو مبارکباد پیش کرتی ہے، یوم پاکستان مسلمانان ہند کے ایک الگ تشخص کا دن ہے، قرارداد پاکستان میں ہندوستان کے مسلمانوں کی منزل کا تعین کیا گیا تھا، علامہ اقبال کی فکر اور قائداعظم کی جدوجہد کے نتیجے میں 7 سال میں خواب شرمندہ تعبیر ہوا۔
صدر مملکت عارف علوی کا کہنا تھا کہ پاکستان آج ایک ایٹمی قوت ہے، ہماری دلیر اور بہادر افواج ہماری خداری اور غیرت کی عکاس ہیں، پاک فوج نے آپریشن رد الفساد میں دہشتگردی کے نیٹ ورک کو نیست و نابود کیا، افواج پاکستان نے ہر مشکل میں وطن عزیز کی حفاظت کی، دشمن امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھے، کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
عارف علوی نے کہا کہ کشمیریوں کے ساتھ ظلم پر پاکستان سمیت پوری دنیا کو تشویش ہے، دنیا کے ہر فورم پر کشمیر کی آواز بلند کرتے رہیں گے، جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا قیام مقبوضہ کشمیر کے منصفانہ حل سے مشروط ہے، 5 اگست کا اقدام یو این قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے، پوری قوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے اور کھڑی رہے گی، ہم دفاعی صلاحیت میں خود مختاری حاصل کرچکے، اپنی آزادی کاہرقیمت پر دفاع کریں گے۔
کورونا وباء کے حوالے سے عارف علوی نے کہا کہ جنوبی ایشیا کی قیادت تعصب، مذہبی انتہا پسندی کی سیاست کو ترک کر دے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو کورونا وبا کا سامنا ہے، ہم نے کم وسائل کے باوجود کورونا وبا کا سامنا کیا، بہت جلد کورونا وبا پر قابو پالیں گے، لیکن احتیاط لازم ہے، ہمیں زندہ قوم ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے آگے بڑھنا ہے۔