لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کی آباد کاری کے لئے بھرپور تحریک چلائیں گے، محمود حامد
کراچی (ویب نیوز ) آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کراچی کے صدر اور لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز زون ایکشن کمیٹی کے چیئرمین محمود حامد نے وزیر اعلی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کے الاٹیز کے پلاٹ فوری طور پر ان کے حوالے کیے جائیں۔ لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کی اسکیم 1993میں بے روزگار نوجوانوں کے لئے شروع کی گئی تھی جس کی مد میں بلدیہ کراچی بے روزگار نوجوانوں سے کروڑوں روپے وصول کر چکی ہے لیکن 27سال گزرنے کے باوجود الاٹیز کو ان کے پلاٹ نہیں دیے گئے اور مختلف حیلے بہانوں سے اس اسکیم کو تاخیر کی نذر کر دیا گیا۔ وہ آج گلشن اقبال میں لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز الاٹیز کی جنرل باڈی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔اجلاس سے شہاب الدین، سرفراز احمد، ایوب خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ محمود حامد نے مزید کہا کہ اگر یہ اسکیم آج سے 27 سال پہلے پا یہ تکمیل کو پہنچ جاتی تو 2,335 آباد کاٹیج انڈسٹریز کے کارخانوں سے لاکھوں افراد کو روزگار مہیا ہو سکتا تھا مگر افسوس کی بات ہے کہ بے روزگاروں سے بھاری رقم لینے کے باوجود بھی بلدیہ کراچی کے ذمہ داروں نے الاٹیز کو ان کا حق نہیں دیا اور آج بھی وہ در بہ در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی نے ہمارے مطالبات نہ مانے اور الاٹیز کو ان کے پلاٹ فراہم کرکے لانڈھی کاٹیج انڈسٹری کو آباد نہ کیا تو ہم اپنے مطالبات کے حق میں بھرپور تحریک چلائیں گے۔ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان سے بھی اپیل کی کہ وہ کراچی کے مظلوم اور لٹے ہوئے الاٹیز کی داد رسی کریں کیونکہ عمران خان نے برسراقتدار آنے کے بعد ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا انہیں چاہیے کہ وہ لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کے بے روزگاروں کے روزگار کو بحال کرنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔