اسلام آباد (ویب ڈیسک)
چین کے سفارت خانے کے منسٹرقونصلر ژی گوکسانگ نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان کے ساتھ ایک آن لائن میٹنگ کی اور انہیں آئندہ ہونے والے 129 ویں چین امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ فیئر (کینٹن فیئر) کی تفصیلات کے بارے میں آگاہ کیا جو کروناوائرس کی وجہ سے 15 تا 24 اپریل 2021 آن لائن منعقد ہو گا۔ انہوں نے پاکستان کی تاجر برادری اور کمپنیوں کو دعوت دی کہ وہ کینٹن فیئر میں بھرپور شرکت کر کے اپنے لئے کاروبار کے نئے مواقع تلاش کریں۔ انہوں نے کہا کہ کینٹن فیئر میں مختلف ممالک کی کاروباری برادری اور کمپنیاں شرکت کرتی ہیں کیونکہ یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں دنیا بھر کے تاجر اپنی مصنوعات کی نمائش کرتے ہیں اور کاروبار کے فروغ کیلئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کے مواقع تلاش کرتے ہیں لہذا پاکستان کی تاجر ربادری کیلئے یہ ایک اچھا موقع ہے کہ وہ اس میں شرکت کر کے اپنی تجارت و برآمدات کو فروغ دینے کے نئے مواقع تلاش کریں۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کی مشکلات کی وجہ سے شرکت کرنے والی کمپنیوں سے کوئی فیس نہیں لی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کینٹن فیئر میں پاکستانی کمپنیوں کی زیادہ شرکت چین اور پاکستان کے مابین اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے میں معاون ثابت ہو گی۔
اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے کینٹن فیئر میں شرکت کے فوائد کے بارے میں جامع تفصیلات فراہم کرنے پر چین کے سفارت خانے کے منسٹر قونصلر ژی گوکسیانگ کا شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ چیمبر کی ممبر کمپنیاں اس میں بھرپور شرکت کریں گی۔انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کے درمیان باہمی آزاد تجارت کے معاہدے کا دوسرے مرحلہ طے پا گیا ہے اور امید ہے کہ اس سے دونوں ممالک کی باہمی تجارت مزید بہتر ہو گی۔ تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین پاکستان کی مصنوعات کو اپنی مارکیٹ میں مزید بہتر رسائی فراہم کرے کیونکہ 2019میں چین کی پاکستان کو برآمدات 12.7 ارب ڈالر تھیں جبکہ پاکستان کی چین کو برآمدات صرف 1.85 ارب ڈالر تھیں جس سے ظاہر ہے کہ باہمی تجارت کا توازن بہت زیادہ چین کے حق میں ہے جس کو متوازن کرنے کی ضرورت ہے۔
سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ پاکستان میں سی پیک کے تحت متعدد اسپیشل اکنامک زونز قائم کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین کی کمپنیاں ٹیکنالوجی کی منتقلی کے ساتھ ان زونز میں پچاس فیصد ایکویٹی کی بنیاد پر پاکستان کے ہم منصبوں کے ساتھ جوائنٹ وینچرز قائم کرنے کی کوشش کریں جس سے ہمارا صنعتی شعبہ اپ گریڈ ہو گا اور بہتر ترقی کرے گا۔ انہوں نے پاکستان اور چین کے مابین دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر طور پر فروغ دینے کیلئے دیگر کئی تجاویز بھی پیش کیں۔