کوئٹہ (ویب ڈیسک)
کوئٹہ میں جناح روڈ پر سرینا چوک کے قریب ہوٹل کی پارکنگ میں دھماکے میں پولیس اہلکار سمیت 5 افراد جاں بحق جبکہ 11 زخمی ہوگئے، جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات 10 بج کر 10 منٹ پر کوئٹہ کے جناح روڈ پر واقع ہوٹل کے پارکنگ ایریا میں زور دار دھماکہ ہوا جس سے پارکنگ میں کھڑی متعدد گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی، دھماکے کی آواز پورے کوئٹہ شہر میں سنی گئی۔ اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور ریسکیو آپریشن شروع کیا۔
دھماکے کے بعد سول ہسپتال اور بولان میڈیکل کمپلیکس میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی اور طبی و نیم طبی سٹاف کو طلب کرلیا گیا۔ سول ہسپتال ترجمان کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق جبکہ 11 زخمیوں کو سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ جاں بحق افراد میں ہوٹل کا سکیورٹی گارڈ اور ایک پولیس اہلکار بھی شامل ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔ دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لئے پوری قوم متحد ہے۔ وزیراعلیٰ نے سکیورٹی فورسز کو فول پروف اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں نے اپنی بزدلانہ کارروائیوں کے لئے مقامی ہوٹل کو نشانہ بنایا۔
آئی جی بلوچستان محمد طاہر رائے کے مطابق دھماکا ہوٹل کی پارکنگ میں ہوا، ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکا خیز مواد گاڑی میں نصب کیا گیا تھا۔ سی ٹی ڈی نے دھماکے کی جگہ کو سیل کر دیا اور نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
علاوہ ازیں ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا کہ دھماکا دہشت گرد حملہ ہے جس کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ گورنر بلوچستان امان اﷲ خان یاسین زئی، وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید، بلاو ل بھٹو، مریم نواز، صوبائی وزیر داخلہ ضیا اﷲ لانگو، صوبائی سیکرٹری اطلاعات بشریٰ رند سمیت دیگر اہم شخصیات نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔