تل ابيب (ویب ڈیسک)
اسرائیل میں یہودیوں کی مذہبی تہوار کی مناسبت سے ایک معروف آرتھو ڈوکس اسکالر کے سالانہ پروگرام میں بھگدڑ مچ گئی جس کے باعث 44 افراد کچل کر ہلاک ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے علاقے جبل الجرمق میں واقع دوسری صدی کے مقبول ربی شمعون بار یوحائی کے مقبرے میں یہودیوں کے مذہبی تہوار ’’لگ باومر‘‘ کی مناسبت سے ایک تقریب جاری تھی جس میں نہایت قدامت پسند اور معروف اسکالر تقریر کر رہے تھے۔
تقریب کے دوران بھگدڑ مچ گئی جس سے 44 افراد کچل کر ہلاک ہوگئے جب کہ 50 سے زائد زخمی ہیں، زخمیوں میں سے 9 کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مقبرے میں داخل ہونے کے لیے لمبی قطاریں بے ہمگم امداز سے لگی ہوئی ہے اور ہر کوئی سب سے پہلے اندر داخل ہونے کی کوشش کر رہا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے مقبرے میں دھکم پیل سے ہونے والی ہلاکتوں کو بڑی تباہی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ ہم سب زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل میں کورونا ویکسی نیشن مکمل کرلی گئی ہے جس کے بعد تمام ایس او پیز ختم کردیا اور اسی وجہ سے تقریب میں ہزاروں افراد شریک تھے۔