ممبئی  (ویب نیوز)

بھارت میں وزیر داخلہ امیت شا کا ایوارڈ شو 11 افراد کی جان لے گیا، درجنوں اسپتال پہنچ گئے، 50 افراد کی حالت تشویشناک اور ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں ریکارڈ توڑ گرمی سورج آگ برسانے لگا، ریاست مہاراشٹر میں 40 ڈگری سینٹی گریڈ کی شدید گرمی نے 11 افراد کی جان لے لی، جس میں 8 خواتین بھی شامل ہیں۔ممبئی کے نواحی علاقے میں ریاستی ایوارڈ کی تقریب میں وزیراعلی ایکناتھ شندے، بھارتی جنتا پارٹی کے اہم رہنماوں کے علاوہ وزیر داخلہ امیت شا بھی موجود تھے۔تقریب میں شرکت کیلئے بسوں، ٹرکوں اور کشتیوں کے ذریعے ریاست بھر سے کم و بیش ایک ہزار افراد کو شرکت کیلئے لایا گیا، لیکن ان کی سہولت کیلئے کوئی انتظام نہیں کیا گیا تھا۔سیکڑوں لوگ کھلے آسمان تلے کئی گھنٹوں تک بیٹھے رہے، جس کی وجہ سے کئی افراد کی حالت بگڑ گئی جو اموات کا باعث بنی۔مہاراشٹر میں حلیف حکمراں جماعت بی جے پی کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس پروگرام میں دس لاکھ سے زائد افراد شریک ہوئے۔ ان میں سے تقریبا 300 لوگوں نے ڈیہائیڈریشن، بلڈ پریشراور تھکاوٹ کی شکایت کی۔ انہیں طبی امداد فراہم کی گئی اور 20افراد کو ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا۔تاہم میڈیا رپورٹوں کے مطابق تقریبا 50 افراد کو ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے، جن میں کچھ کی حالت نازک بتائی جاتی ہیں۔ریاستی وزیر اعلی کے دفتر نے گیارہ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے، جن میں آٹھ خواتین شامل ہیں۔ اس پروگرام کا انعقاد ریاستی وزیر اعلی شندے نے کیا تھا جو اپا صاحب دھرمادھیکاری کے شاگر د ہیں اور وہ چاہتے تھے کہ اس تقریب میں عوام کی شرکت کے پچھلے تمام ریکارڈ ٹوٹ جائیں۔اپوزیشن جماعتوں نے اس سانحے کے لیے وزیر اعلی کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔شیو سینا کے رہنما سنجے راوت نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت پر بے حسی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس نے صرف امیت شاہ کی سہولت کا خیال رکھا۔ انہوں نے کہا، "منتظمین نے صرف اسٹیج پر موجود سیاست دانوں اور وی آئی پیز اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی سہولت اورآرام کا خیال رکھا۔”مہاراشٹر اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اجیت پوار نے اس سانحے کی انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے اس واقعے کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ "ہر کوئی جانتا ہے کہ اپریل اور مئی کے مہینے میں اس علاقے کادرجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ کے قریب رہتا ہے۔ ایسے میں اس با ت کی تحقیقات ہونی چاہئے کہ کس شخص نے دوپہر کے وقت پروگرام کا وقت متعین کیا تھا۔”بھارت میں درجہ حرارت میں ان دنوں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ کئی علاقوں میں شدید گرم ہوائیں چلنے لگی ہیں۔ حالانکہ بھارت میں محکمہ موسمیات بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے حوالے سے وارننگ بھی جاری کرتا رہتا ہے ایسے میں یہ سوال درست دکھائی دیتا ہے کہ مہاراشٹر حکومت نے 38 ڈگری درجہ حراست میں لوگوں کو کھلے آسمان تلے بیٹھنے کے لیے کیوں مجبور کیا۔بھارت میں گذشتہ 30برسو ں میں گرمی سے کم ا ز کم 26ہزار افراد کی موت ہوچکی ہے۔کچی بستیوں میں رہنے والے، صحت کے مسائل سے دوچار، بزرگ، حاملہ خواتین، چھوٹے یا بند کمروں میں کام کرنے والے مزدور، کسان اور تعمیرات کا کام کرنے والے مزدور گرمی کا سب سے پہلے شکار ہوتے ہیں،بھارتی محکمہ موسمیات نے آئندہ 5 روز تک ہیٹ ویو کا امکان ظاہر کیا ہے۔گرمی کی یہ شدید لہر افغانستان، پاکستان اور بھارت سمیت جنوب مشرقی ایشیا تک پھیلی ہوئی ہے۔ایک عالمی رپورٹ کے مطابق تھائی لینڈ میں درجہ حرارت پہلی بار 45 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، ترکمانستان میں بھی اپریل کی گرمی نے نیا قومی ریکارڈ بنالیا، پارہ 42 ڈگری ہوگی۔