مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی جاری، اگست کے دوران 8کشمیریوں کو شہید کردیا
تلاشی ومحاصرے کے دوران 134 کشمیری گرفتار،چار ہزار سے زائد حریت رہنماء وکارکن بھارت و کشمیر کی جیلوں میں قید

سرینگر ( ویب نیوز )

مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے ،قابض فوج نے دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران گزشتہ ماہ اگست میں 8کشمیریوں کو شہید کردیا،جبکہ محاصرے اور تلاشی آپریشنز کے دوران  134 کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا جن میں اکثریت نوجوانوں کی ہے ،کے پی آئی کے مطابق  جمعہ کو جاری کئے گئے اعدادوشمار کے مطابق بھارتی فوج کے ہاتھوں اگست میں ان آٹھ کشمیری نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں ماورائے عدالت قتل کیاگیا۔ان شہادتوں کے نتیجے میں 3خواتین بیوہ اور 11بچے یتیم ہوئے ۔  اس عرصے کے دوران بھارتی فوج ، پولیس ، پیراملٹری فورسز ، ایس آئی اے اور این آئی اے نے گھروں پر چھاپوں اور تلاشی اور محاصے کی 261کارروائیوں کے دوران 134شہریوں جن میں بیشتر حریت رہنماء ، نوجوان ، کارکن اور طلباء شامل تھے کو گرفتار کیا ۔گرفتار کئے گئے بہت سے کشمیریوں پر پبلک سیفٹی ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قوانین لاگو کئے گئے ۔ ادھر چار ہزار سے زائد حریت رہنما اور کارکن بشمول کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، سیدہ آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، ایاز محمداکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، شاہد الاسلام، بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، فاروق احمد ڈار، سید شاہد شاہ، سید شکیل احمد، مشتاق  الاسلام، امیر حمزہ، ڈاکٹر حمید فیاض، عبدالرشید دائودی، مشتاق احمد ویری، عبدالمجید ڈار المدنی، نور محمد فیاض، فہیم رمضان، حیات احمد بٹ، رفیق احمد شاہ، شوکت حکیم، ایڈووکیٹ زاہد علی، ظفر اکبر بٹ، محمد یوسف فلاحی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، ڈاکٹر غلام محمد بٹ، غلام قادر بٹ، محمد یوسف میر، رفیق احمد گنائی، شکیل احمد یتو، شبیر احمد ڈار، فردوس احمد شاہ، جہانگیر غنی بٹ، سلیم ننھاجی، سجاد حسین گل، محمد یاسین بٹ،انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز، شمس الدین رحمانی، کشمیری صحافی آصف سلطان، سجاد احمد ڈار، فہد شاہ اور انجینئر رشید جھوٹے مقدمات میں بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طورپر قید ہیں ۔۔۔