نئی دہلی (ویب ڈیسک)
بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے 3876 افراد مارے گئے ہیں۔ اس طرح مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر2لاکھ 46ہزار 116 ہوگئی ہے۔ بھارت میں 366161 نئے کرونا وائرس کے مثبت کیس سامنے آئے ہیں۔ متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 2 کروڑ 26 لاکھ 62 ہزار 575ہوگئی۔ اموات کی شرح اب بھی 1.09 فیصد ہے ۔ کورونا وائرس سے بڑے پیمانے پر اموات سے لاشوں کو ٹھاکنے لگانے کا بحران پید اہو گیا ہے ۔ اب لاشوں کو دریا میں بہایا جارہا ہے ۔ بھارتی ریاست بہار کے ضلع بکسر میں گنگا میں 500 سے زائد لاشیں تیرتی ہوئی پائی گئی ہیں۔ بکسر کے مہدیوا گھاٹ پر سینکڑوں لاشیں ایک کلومیٹر کے دائرے میں بکھرے ہوئی پائی گئیں ہیں۔ شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ کورونا کے دور میں گھروں میں مرنے والے افراد کو ان کیرشتہ داروں نے گنگا کے کنارے پھینک دیا ہے۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق گاں والوں نے بتایا کہ وبا کے اس دور میں گھروں میں کھانے کے لئے ایک دانہ بھی نہیں ہے پھر وہ آخری رسومات کیسے ادا کریں گے۔وہیں دیگر لوگوں کہنا ہے کہ ریاستی حکومت اور ضلع انتظامیہ کی جانب سے گھاٹوں پر لکڑی اور آخری رسومات کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا ہے۔اس ضمن میں انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ‘یہ ایک بڑی آفت ہے۔ بڑی تعداد میں لاشیں گنگا کے کنارے پڑی ہیں۔ دارالحکومت دہلی سمیت متعدد ریاستوں میں لاک ڈان اور نائیٹ کرفیوں نافذ ہے۔ کورونا گائیڈ لائن کے مطابق لوگوں کے ہجوم پر پابندی ہے۔ویڈیواسی درمیان رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ ہم سے رخصت پذیر ہے۔ اسی کے ساتھ عید الفطر کی نماز باجماعت کے ساتھ ہو گی یا گھروں میں ہی رہ کر ادا کی جائے اس پر تشویش کے بادل چھائے ہوئے ہیں۔اس دوران دہلی کی شاہ جہانی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے عید الفطر کی نماز مساجد اور عیدگاہوں کے بجائے گھروں میں ہی ادا کریں۔ادھر انڈین ریلوے کے تقریبا ایک لاکھ ملازمین کرونا کا شکار ہوگئے ہیں