ٹی پی ایل لائف نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور پاکستان میں ان کے اہل خانہ کیلئے روشن زندگی انشورنس پلان کا آغاز کردیا
کراچی(ویب نیوز )

پاکستان میں انشورٹیک میں نمایاں مقام کی حامل کمپنی ٹی پی ایل لائف نے پاکستان میں اپنی نوعیت کی پہلی انشورنس مصنوعات متعارف کرانے کے اپنے عزم کے تحت ”روشن زندگی“ کے نام سے منفرد انشورنس پلان کا آغاز کردیا ہے جسے بیرو ن ملک مقیم پاکستانیوں اور پاکستان میں ان کے اہل خانہ کی سہولت کیلئے تیار کیا گیا ہے۔
ٹی پی ایل لائف پاکستان کی انشورنس کی دنیا میں ایک نئی اور منفرد پراڈکٹ کے ساتھ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی زندگی اور صحت کیلئے واحد ڈیجیٹل پلان فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے جو ملک کی معیشت کی ترقی میں گراں قدر کردار ادا کرتے ہیں۔
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی زیادہ سے زیادہ سہولت اور آسانی کیلئے اس پلان کا مقصد بیرون ِ ملک مقیم نو لاکھ سے زائد پاکستانیوں کو آسان اور ترجیحی بنیادوں پر مربوط، بنا کاغذی کارروائی اور ڈیجیٹل تجربہ فراہم کرنا ہے۔ٹی پی ایل لائف کا روشن زندگی انشورنس پلان بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے حادثاتی موت کی صورت میں 2.5 ملین روپے کا معاوضہ، پاکستان، میں رہائش پذیر ان کے اہل خانہ کے لیے ایک جامع ہیلتھ انشورنس فوائداور ساتھ ہی کسی بھی غیر متوقع واقعات کی وجہ سے جسمانی اعضاء کے ناکارہ ہونے کی صورت میں خصوصی حد کا احاطہ کرتا ہے۔صارفین کی مزید سہولت کے لیے، اس پلان کے ذریعے پاکستان بھر میں ٹی پی ایل لائف کے 300 سے زائد اسپتالوں کے پینل میں 20 ملین روپے تک علاج کی سہولت بھی حاصل ہے۔
یہ پراڈکٹ اس وقت 11 ممالک بشمول متحدہ عرب امارات، سعودیہ عرب، قطر، عمان، کویت، بحرین، آسٹریلیا، ملائیشیا، انگلینڈ، امریکہ اور کینیڈا میں رہائش پذیر پاکستانیوں کو پیش کی گئی ہے جس کا مقصد آنے والے برسوں میں روشن زندگی انشورنس پلان کے دائرہ کار کو50 سے زائد ممالک تک توسیع دینی ہے۔
اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ٹی پی ایل لائف کے سی ای او، فیصل شہزاد عباسی نے کہا کہ "مجھے بیرون ِ ملک مقیم پاکستانیوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے روشن زندگی جیسا پلان پیش کرتے ہوئے بڑی خوشی محسوس ہورہی ہے۔ ٹی پی ایل لائف کے روشن زندگی پلان کاآغاز، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور ان کے اہل خانہ کو دوگنافوائد فراہم کرکے دائرہ تحفظ کو مکمل کرنے کی ہماری جدوجہدکا ثبوت ہے۔ ہم ٹی پی ایل لائف کی حیثیت سے، پاکستا ن میں ہر صارف کو ذاتی ضروریات کی تکمیل اور ان کے حل میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے "