کراچی (ویب ڈیسک)
حکومت سندھ نے صوبے بھر میں 25 مئی کی رات 8 بجے کے بعد شہریوں کے گھروں سے غیر ضروری نکلنے پر پابندی عائد کردی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں کورونا وائرس کی صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا، جس میں کراچی سمیت صوبے بھر میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پورے ملک میں جتنے بھی کیسز ہیں ان کا 50 فیصد سندھ میں ہیں، مجھے ضلع شرقی اور ضلع وسطی میں ایس او پیز کی سب سے زیادہ شکایات مل رہی ہیں، کمشنر کراچی کو ہدایت کی کہ وہ شہر میں ایس او پیز پر عمل درآمد کو ہرصورت میں یقینی بنائیں، آج کے اجلاس میں محکمہ داخلہ کے لیٹر کے مطابق پابندیوں پر مکمل عمل درآمد کا طریقہ کار پر فیصلے کیے جائیں گے۔
اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ کراچی شرقی میں کیے گئے ٹیسٹ کا 21 فیصد مثبت کیسز ہیں، جنوبی میں 16 فیصد، کراچی وسطی میں 10 فیصد، حیدرآباد میں 11 فیصد، دادو 10 فیصد اور سکھر 8 فیصد کیسز ہیں۔ 23 مئی تک 261 کوویڈ مریض انتقال کر گئے ہیں، وینٹی لیٹرز پر مریضوں کی تعداد 71 ہوگئی ہے، اور آکسیجن پر 604 مریض ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں کراچی میں 90 مریض اسپتالوں میں داخل ہوئے۔
ترجمان وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ کورونا ٹاسک فورس اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے سخت پابندیاں عائد کی جائیں گی، جس کے بعد صوبائی حکومت نے صوبے بھر میں 25 مئی کی رات 8 بجے کے بعد شہریوں کے گھروں سے غیر ضروری نکلنے پر پابندی عائد کردی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئی جی پولیس کو ہدایت جاری کی ہے کہ شہریوں کو غیر ضروری طور پر گاڑیوں میں گھومنے سے بھی روکا جائے۔ جب کہ پارکس کی لائٹس بھی مغرب کے بعد بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں کاروبار کے اوقات صبح 5 بجے سے شام 6 بجے ہوں گے، ڈیپارٹمنٹل اور سپر اسٹورز بھی شام 6 بجے تک کھلے رہیں گے، تاہم بیکری اور ملک شاپ رات 12 بجے تک کھلے رہیں گے، جب کہ جمعہ اور اتوار کے دن کاروبار مکمل بند رہیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ہم نے دو ہفتہ لگائی گئی پابندیوں پر مکمل عمل کیا تو آگے آسانی ہوگی، اس دوران میں خود جاکر تمام صورتحال دیکھوں گا، اور اگر ان اوقات کی خلاف ورزی ہوئی تو کارروائی کروں گا، عوام نے اگر تعاون کیا تو 2 ہفتے میں کیسز کم ہوجائیں گے، جس کے بعد ہم کاروبار کھولنے کی طرف جاسکتےہیں۔