بھارتی زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کے 6 ماہ مکمل 26 مئی کو کسان یوم سیاہ منائیں گے
بھارت بھر میں گھروں اور گاڑیوں پر کالے جھنڈے لگائیں جائیں گے مودی کے پتلے جلائے جائیں گے
کانگریس سمیت بھارتی اپوزیشن کی 12 پارٹیوں نے 26 مئی کو یوم سیاہ منانے کی حمایت کر دی ہے ۔
نئی دہلی(ویب نیوز ) مودی حکومت کے متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کے 6 ماہ مکمل ہونے پربھارتی کسان 26 مئی کو یوم سیاہ منائیں گے ۔ نئی دہلی کی سرحد پر احتجاج کیا جائے گا۔ بھارت بھر میں کسان اور ان کے حمائتی اپنے گھروںاور گاڑیوں پر کالے جھنڈے لگائیں گے جبکہ مودی کے پتلے جلائے جائیں گے ۔ کانگریس سمیت بھارتی اپوزیشن کی 12 پارٹیوں نے 26 مئی کو یوم سیاہ منانے کی حمایت کر دی ہے ۔ کسان مورچہ تنظیم نے26 مئی کو یوم سیاہ منانے کی اپیل کی ہے ۔یوم سیاہ کے سلسلے میں بھارت کے مختلف علاقوں اور ہریانہ کے کرنال سے ہزاروں کسان دہلی کے قریب سنگھو بارڈر کے لئے روانہ ہو گئے ہیں۔ بھارتیہ کسان یونین(بی کے یو) کے رہنما گرنام سنگھ چدھونی کی قیادت میں کسانوں کی ایک بڑی تعداد ہریانہ سے سینکڑوں گاڑیوں میں سوار ہو کر نئی دہلی روانہ ہوگئی ہے۔کسان رہنما چدھونی نے میڈیا کو بتایا کہ دہلی بارڈر پہنچنے کے بعد وہ ایک ہفتہ تک لنگر خدمت کریں گے۔ انہوں نے کہا ، کسان کرنال سے روانہ ہوگئے ہیں تاکہ دہلی کے مختلف اضلاع میں اس تحریک کی اچھی نمائندگی ہوسکے۔ دریں اثنا بھارتی کانگریس سمیت بارہ اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماں نے کسان مورچہ کے ملک گیر احتجاج کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے بھارتی حکومت سے ضد چھوڑ کر کسانوں سے بات چیت کرنے کی اپیل کی ہے۔اپوزیشن کی 12 پارٹیوں نے اتوار کو ایک مشترکہ بیان میں کسانوں کے احتجاج کے چھ ماہ مکمل ہونے پر سنیوکت کسان مورچہ کی ملک گیر تحریک کی حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان جماعتوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ ضد چھوڑ دیں اور کسانوں کے مطالبوں پر غور کرتے ہوئے ان سے بات چیت کرنی چاہئے۔واضح رہے کسانوں نے26 مئی کو ملک گیر پیمانہ پر یوم احتجاج منانے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت کسانوں کی تنظیم نے تمام ملک کے شہریوں سے اپنے گھراور گاڑیوں پر کالے جھنڈے لگانے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی اپیل کی ہے کہ مودی حکومت کا پتلا جلایا جائے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ اب اپنی کھیتی باڑی کی ذمہ داری سے فارغ ہو گئے ہیں اس لئے اب وہ دوبارہ مظاہرہ گاہ پہنچنے کی تیاری کر رہے ہیں ۔بیان میں اپوزیشن پارٹیوں نے کہا ہے کہ 12 مئی کو انہوں نے مشترکہ طور پر وزیر اعظم کو خط لکھا تھا جس میں ان سے زرعی قوانین کو ختم کرنے کی اپیل کی تھی تاکہ کاشتکار اس وبا کے دوران کھیتی باڑی کرسکیں۔اس بیان پر دستخط کرنے والے میں اپوزیشن لیڈروں میں کانگریس صدر سونیا گاندھی ، جنتا دل (ایس) کے ایچ ڈی دیو گوڑا ، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے شرد پوار ، ترنمول کانگریس کی ممتا بنرجی ، شیوسینا کے ادھو ٹھاکرے ، ڈی ایم کے کے ایم کے اسٹالن، جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے ہیمنت سورین ، جے کے پی اے کے فاروق عبد اللہ ، سماج وادی پارٹی کے اکھلیش یادو ، راشٹریہ جنتا دل کے تیجسوی یادو، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ڈی راجہ اور مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے سیتارام یچوری شامل ہیں