اسلام آباد: (ویب نیوز) انٹرنیشنل کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت 4 فیصد زیادہ سالانہ شرح نمو کی استعداد کی حامل ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ معاشی استحکام کے حصول کے بعد مستقبل میں زیادہ شرح نمو کے امکانات موجود ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ جامع اور پائیدار بڑھوتری کا تسلسل موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ پاکستان نے پہلی بار 10 ماہ میں 4 ٹریلین روپے سے زائد کا ریونیو حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
ان کا کہنا تھا کہ 1960ء کی دہائی کے بعد پہلی بار کسی حکومت نے معیشت کے لیے جامع اور پائیدار روڈ میپ ترتیب دیا ہے۔ آئندہ مالی سال میں 5800 ارب روپے کے محصولات جمع کرنے کی کوشش کی جائیگی۔ خصوصی اقتصادی زونز میں 1.5 فیصد ٹرن اوور ٹیکس کا اطلاق نہیں ہوگا۔ زراعت، صنعت، ویلیو ایڈڈ شعبہ اور آئی ٹی کو مراعات دی جائیگی۔ گردشی قرضے کا بتدریج خاتمہ کیا جائیگا۔
انسٹی ٹیوٹ فار پالیسی ریفارمز آن لائن کے زیر اہتمام نئے مالی سال کے بجٹ سے متعلق ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ حکومت کے اختتام پر پاکستان کا حسابات جاریہ کاخسارہ 20 ارب ڈالر کے قریب تھا، روپیہ زائد القدر تھا، برآمدات کم ترین سطح پر تھیں، ملک کو بھاری مالیاتی خسارہ کا سامنا تھا۔