نواز شریف کی جائیدادوں کی نیلامی رکوانے کیلئے دائر تین درخواستیں مسترد
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی جائیداد ضبطگی اور نیلامی کے خلاف دائر کردہ تین درخواستوں کو مسترد کردیا۔احتساب عدالت اسلام آباد کے جج اصغر علی نے شہری اسلم عزیز، اشرف ملک اور اقبال برکت کی جانب سے دائر درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنایا۔۔درخواست گزاروں نے شیخوپورہ اور لاہور کی جائیداد پر ملکیت کے دعوے کیے تھے۔واضح رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی جائیدادوں کی نیلامی رکوانے کے لیے دائر درخواستوں کو مسترد کردیا تھا۔درخواست میں شہری اشرف ملک نے موقف اختیار کیا کہ شیخورپورہ کی جائیداد انہوں نے ساڑھے 7 کروڑ روپے کے عوض خرید رکھی ہے لہذا نیلامی روکی جائے۔انہوں نے کہا کہ وہ نوازشریف کو شیخو پورہ زمین کی رقم ادا کر چکے ہیں لیکن سابق وزیر اعظم کی گرفتاری کے باعث حتمی معاہدہ نہ ہو سکا۔اشرف ملک نے دعوی کیا کہ معاہدے پر عمل کے لیے انہوں نے سول کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے لہذا نیلامی کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔ادھر شہری اقبال برکت نے بھی نیلامی روکنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ جس جائیداد کی نیلامی کی بات ہو رہی ہے وہ اتفاق گروپ کا ایک غیرکارپوریٹ اثاثہ ہے جس کو اتفاق گروپ کے 7 اہلخانہ کے مابین تقسیم کیا گیا تھا۔انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ اس نیلامی کے حکم کو غیرقانونی اور قانون کے طے شدہ اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے فورا کالعدم قرار دیا جائے کیونکہ درخواست گزار کا مقف سنے بغیر ہی یہ فیصلہ جاری کردیا گیا۔دوسری جانب شہری اسلم عزیز نے اپنی درخواست میں مقف اپنایا کہ لاہور میں پھلوں کے باغات پٹے پر لے کر سرمایہ لگا رکھا ہے لہذا نیلامی روکی جائے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے لاہور میں نواز شریف کے پھلوں کے باغات پر میں نے سرمایہ لگا رکھا ہے اور سابق وزیراعظم سے زمین پٹے پر معاہدے کے تحت حاصل کی تھی۔انہوں نے کہا کہ نیلامی کی صورت میں ان کی سرمایہ کاری ضائع اور بڑا مالی نقصان ہو گا لہذا نیلامی کے عمل کو فی الفور روکا جائے۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں مسلم لیگ (ن) کے قائد و اشتہاری ملزم نواز شریف کی جائیداد کی نیلامی کا حکم دیا تھا۔عدالت نے نواز شریف کی جائیداد نیلامی کی نیب کی درخواست قبول کرتے ہوئے اپنے حکم میں کہا تھا کہ نواز شریف کی جہاں جہاں جائیداد ہے، متعلقہ صوبائی حکومت اسے نیلام کر سکے گی جبکہ ڈپٹی کمشنر لاہور اور شیخوپورہ سے 60 دن میں رپورٹ طلب کی تھی۔نیب نے نواز شریف کی لاہور میں 105ایکڑ اور شیخوپورہ میں 88 کنال زمین کی نیلامی کا فیصلہ کیا تھا۔