فٹ ویئر سیکٹر کیلئے پاکستان فٹ ویئر مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کی بجٹ تجاویز
لاہور، (ویب نیوز ) پاکستان فٹ ویئر مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے مالی بجٹ 2021-22کیلئے انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کردیں۔ پاکستان فٹ ویئر مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد عمران ملک نے اپنے بیان میں کہا کہ 25نکات پر مشتمل بجٹ تجاویز میں انکم ٹیکس اور سیلزٹیکس کے علاوہ مختلف ڈیوٹیز کو کم کرنے اور میڈاِن پاکستان پالیسی کو فروغ دینے کیلے فٹ ویئر سیکٹر کو خصوصی مراعات دینے کی تجاویز شامل ہیں۔
پاکستان فٹ ویئر مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کی طرف سے دی جانے والی انکم ٹیکس تجاویز میں ادا شدہ ٹیکس کی اضافی رقم کو اگلے سال کے ٹیکس واجبات میں ایڈجسٹ کرنے، کم از کم ٹیکس کے اطلاق سے استثنیٰ، فرسودگی الاؤنس کی شرح کو پلانٹ، مشینری اور آلات کیلئے 50%، عمارتوں کیلئے 25%اور سرمایہ کاری کیلئے ٹیکس کریڈٹ کی شرح کو 10%فیصدپر بحال کرنے، کاروبارکی بجائے آمدنی کو ٹیکس کی بنیاد بنانے، گرین فیلڈ انڈسٹری اور خصوصی اقتصادی زون کے اداروں کو ڈیویڈنڈ پر ٹیکس سے خارج کرنے، کارپوریٹ انکم ٹیکس ریٹ 29%فیصد سے بتدریج کم کرکے 25%تک لانے، ایڈوانس ٹیکس کے خاتمے، شیئر ہولڈرز کو ادا کئے جانے والے ڈیویڈنڈ پر ٹیکس کی کٹوتی کو 15% سے کم کرکے 10%کرنے اور کاروباری نقصانات کی میعاد 5سال کی بجائے لامحدود مدت تک بڑھانے کی درخواست کی گئی ہے۔
اسی طرح سیلز ٹیکس کے حوالے سے پرچون کے لئے سیلز ٹیکس کی شرح کو مزیدشرح کم کرکے 8%تک لانے، ضمیمہ Cجمع کروانے کی آخری تاریخ کو اگلے مہینے کی 10تاریخ تک سختی سے نافز کرنے، غیر رجسٹرڈ ڈیلروں کو ٹیکس کے دائرے میں لانے، ایف بی آر کے ساتھ مستقل طور پر ہم آہنگ اداروں کو تمام اشیاء پر 17%کی بجائے 14%وصول کرنے کی اجازت دینے، قیمتوں کا تعین کرنے کیلئے نصف سالانہ بنیادوں پر آئی ٹی پی ویلیویشن رُولنگ کا جائزہ لینے، واٹرٹریٹمنٹ اور ویسٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس کو تمام صنعتوں کیلئے ٹیکس سے اور میڈاِن پاکستان پالیسی کی خاطر جوتوں کی صنعت کیلئے لیب کے سامان کو ہرطرح کی ڈیوٹیز سے مستثنیٰ قرار، جوتوں کی صنعت کیلئے تمام خام مال پر اے سی ڈی اورآرڈی کو ختم کرنے اور انہیں کسٹم ڈیوٹی کے سب سے کم سلیب میں ڈالنے کے علاوہ پنجاب حکومت سے قائداعظم بزنس پارک میں پاکستان فٹ وئیر انسٹی ٹیوٹ کے قیام کیلئے مفت زمین مختص کرنے کی بھی استداعا کی گئی ہے۔