ولیم برنس حالیہ دورہ پاکستان کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات نہیں کر پائے تھے
ڈائریکٹر ولیم برنس پاکستانی سرزمین سے افغانستان میں امریکی کارروائی کا اختیار چاہتے تھے
سی آئی اے ڈائریکٹر ولیم برنس کے حال ہی میں پاکستان کے غیراعلانیہ دورہ کیا تھا امریکی اخبار
اسلام آباد( ویب نیوز)امریکی سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنس حالیہ دورہ پاکستان کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات نہیں کر پائے تھے ۔امریکی سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنس سی آئی اے کو سرحد پار انسداد دہشت گردی کے مشنز کے لیے پاکستانی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت کے معاملے پر پاکستان آئے تھے ۔ امریکی نیوز ویب سائٹ ایکسیوز کے مطابق بائیڈن انتظامیہ کو افغانستان میں انسداد دہشت گردی کے معیار اور انٹیلیجنس صلاحیتوں کے اہم سوال کا سامنا ہے کیونکہ 11 ستمبر تک امریکی افواج مکمل انخلا کے قریب ہوگی۔بائیڈن انتظامیہ سینٹرل ایشیا سے بھی افغانستان میں دہشت گردی کے نیٹ ورکس کی انٹیلیجنس کے لیے امکانات کا جائزہ لے رہی ہے لیکن یہ ایک مختلف وجہ سے پیچیدہ ہے وہ ممالک ولادیمیر پوتن کے اثر و رسوخ میں ہیں۔ پاکستان سے ایک مشکل تعلق کے باوجود امریکہ نے ماضی میں پاکستانی سرزمین سے سینکڑوں ڈرون حملے اور سرحد پار انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں کی ہیں۔ لیکن عمران خان جنہوں نے سنہ 2018 میں اقتدار سنبھالا برملا امریکہ کو فوجی اڈے نہ دینے کا کہہ چکے ہیں۔سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنس کے حال ہی میں پاکستان کے غیراعلانیہ دورے کے دوران جہاں وہ آئی ایس آئی چیف سے ملے تھے، وزیراعظم عمران خان سے ملاقات نہیں کر پائے تھے۔تاہم امریکی حکام پرامید ہیں کہ وہ پاکستانی فوج اور انٹیلیجنس کے ساتھ کسی خفیہ معاہدے پر پہنچ جائیں گے۔خیال رہے کہ اس ماہ کے آغاز میں وائٹ ہاس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا تھا کہ امریکہ نے پاکستان کے ساتھ اس بات کو یقینی بنانے کے بارے میں تعمیری بات چیت کی ہے کہ افغانستان کبھی بھی ایک ایسا اڈہ نہیں بن سکے گا جہاں سے دہشت گرد گروہ امریکہ پر حملہ کر سکیں لیکن انہوں نے اس کی تفصیلات بتانے سے انکار کر دیا۔