کابینہ اجلاس’ 10 لاکھ ٹن گندم درآمد ،، اسلام آباد میں کثیرالمنزلہ عمارتوں کی تعمیر کی منظوری
اسلم خان کی بحیثیت پی آئی اے چیئرمین تقرری ،عاصم رئوف کی بطور چیئرمین ڈریپ مدت ملازمت میں 3 ماہ کی توسیع کردی گئی
سرکاری املاک کے عوض ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل سکوک بانڈز جاری کرنے کی منظوری، لکسمبرگ کی شہریت رکھنے والوں کو پاکستا نی شہریت دینے کی اجازت
کارٹن ہوٹل کراچی کی اراضی کی منتقلی کا معاملہ ایک ہفتے کے لیے موخر،ممنوعہ اسلحے کے لائنسنس کے اجرا کی درخواستوں پر غور کا معاملہ بھی موخر کر دیا گیا
سرکاری اراضی پر ناجائز قبضوں کے تدارک کے لیے پبلک پراپرٹی ریموول آف انکروچمنٹ بل 2021 پیش کرنے کے قانون کی منظوری دی
نواز شریف اور آصف زرداری پر اوور سیز پاکستانیوں کو اعتماد نہیں، دونوں جماعتیں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو انتخابات سے باہر رکھنا چاہتی ہیں،فواد چودھری
الیکشن کمیشن انتظامی ادارہ ہے جس کا کام قانون پر عمل درآمد کرنا ہے، الیکشن کمیشن پارلیمنٹ سے پاس قانون پر عمل کرانے کا پابند ہے
اپوزیشن کی بلائی گئی اے پی سیپارلیمان کو کمزور کرنے کی سازش ہے ، فضل الرحمان، مریم نواز کو ہم اسٹیک ہولڈر نہیں سمجھتے، کابینہ اجلاس کے بعد بریفنگ
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
وفاقی کابینہ نے ملکی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے 10لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے اور اسلم خان کی بحیثیت قومی ایئر لائن (پی آئی اے)چیئرمین تقرری کی منظوری دے دی ، اسلامک بینکنگ کو فروغ دینے کے حوالے سے ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل اجارہ سکوک کے بروقت اجرا کی غرض سے اثاثے بروئے کار لانے کی تجویز بھی منظور کی۔منگل کو وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ جس میں 17 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، ایجنڈے میں وفاقی کابینہ سرکاری املاک کے عوض ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل سکوک بانڈز جاری کرنے کی منظوری، وفاقی کابینہ چیئرمین پی آئی اے کی تعیناتی، ونڈ پاور منصوبے کے لیے منگوائی گئی کرینوں کی پوسٹ شپمنٹ انسپیکشن کا معاملہ، اسلام آباد کے زون 4 میں کثیرالمنزلہ عمارتوں کی تعمیر کی منظوری، فیڈرل گورنمنٹ امپلائز ہاوسنگ اتھارٹی کی جانب سے کارلٹن ہوٹل کراچی کی زمین کا استعمال، تجاوزات کے خلاف پبلک پراپرٹی بل 2021 ، سپریم کورٹ سٹاف ہاوسنگ کالونی کی تعمیر کی منظوری اورلکسمبرگ کے ساتھ دہری شہریت کا معاملہ شامل تھا۔کابینہ اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ کابینہ نے ممنوعہ اسلحہ کیلائسنس کے اجرا کامعاملہ موخر کردیا ہے، ملک ضرورت کے پیش نظر 10 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے، فواد چوہدری نے بتایا کہ اس سے قبل 30 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی اجازت دی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ ملک میں گندم کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے اس کے باوجود درآمد کرنے کی منظوری اس وجہ سے دی گئی ہے کیوں کہ ہماری آبادی تیزی سے بڑھنے کی وجہ سے ہماری ضرورت بڑھ گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کابینہ میں اس بات پر بھی غور کیا گیا کہ ہمارے ملک کی آبادی بڑھنے کی رفتار اتنی تیز ہے کہ فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہونے کے باوجود ہماری ضرورت بڑھ رہی ہے۔کابینہ نے پبلک پراپرٹی انکروچمنٹ بل 2021کی منظوری دے دی۔ سرکاری اراضی پر قبضے کیخلاف موثر قانون سازی کے لیے بل لارہے ہیں، کابینہ نے سپریم کورٹ اسٹاف ہائوسنگ کالونی کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ،اس کے علاوہ عاصم رئوف کی بطور چیئرمین ڈریپ مدت ملازمت میں 3 ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔ اسلم خان کو پی آئی اے کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔فواد چودھری نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری پر اوور سیز پاکستانیوں کو اعتماد نہیں، اس لیے دونوں جماعتیں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو انتخابات سے باہر رکھنا چاہتی ہیں۔ عمران خان کے اقتدار میں آتے ہی ترسیلات زر میں اضافہ ہوا، اپوزیشن کو اوورسیز پاکستانیوں کوووٹ کاحق دینے سے خوف کیوں ہے؟شاید انہیں یہ لگتا ہے کہ یہ سب عمران خان کے ووٹر ہیں۔ ہماری معیشت کی بہتری میں سمندر پارپاکستانیوں کا اہم کردار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر صورت سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹنگ کے عمل میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کا معاملہ بھی اس لیے رکا ہوا ہے کیوں یہ جماعتیں بیرونِ ملک مقیم 80 لاکھ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہیں دینا چاہتیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ آج ہماری معیشت کی 4 فیصد کی شرح سے ترقی کرنے کی بڑی وجہ سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلات زر ہیں جنہوں نے پاکستانی معیشت جو بالکل بدل کر رکھ دیا۔ان کا کہنا تھا کہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں نے ایک ہزار ارب روپے سے زیادہ کی ترسیلات زر بھجوائیں جن میں 90 فیصد سے زیادہ وہ 500 ڈالر سے کم رقم کی تھیں، اگر وہ ابھی بھیج سکتے ہیں تو پہلے کیوں نہیں بھیجے وہ اس لیے کہ آصف زرداری، نواز شریف پر انہیں اعتماد نہیں تھا۔ وہ تمام پاکستانی جن کے پاس شناختی کارڈ ہیں انہیں ووٹ رجسٹرکرانے کی ضرورت نہیں۔ تحریک انصاف نے ہمیشہ سمندرپارپاکستانیوں کوووٹ کاحق دینے کی حمایت کی۔ لکسمبرگ کی شہریت رکھنے والوں کو پاکستان کی شہریت دینے کی اجازت دی گئی ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک انتظامی ادارہ ہے جس کا کام قانون پر عمل درآمد کرنا ہے، الیکشن کمیشن پارلیمنٹ سے پاس قانون پر عمل کرانے کا پابند ہے، الیکشن کمیشن حکام کی ذمہ داری ہے کہ آئندہ انتخابات کو الیکٹرانک ووٹنگ پر منتقل کریں، آئین سے متصادم قوانین پر فیصلہ سپریم کورٹ کرے گی، الیکشن کمیشن کا کام سیاست نہیں ہے ، اگر کسی کو سیاست کرنی ہے تو پھر اپنی پارٹی بنا کر سیاست کریں۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے)کے نان ایگزیکٹو اراکین میں سے اسلم خان کو قومی ایئر لائن کا نیا چیئرمین مقرر کرنے کی منظوری دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اسلامک بینکنگ کو فروغ دینے کے حوالے سے ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل اجارہ سکوک کے بروقت اجرا کی غرض سے اثاثے بروئے کار لانے کی تجویز بھی منظور کی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اکثریت سود پر قرض لینا برا سمجھتے ہیں تو اسلامی نظام سے یہ فائدہ ہوتا ہے کہ بلاسود قرض لیا جاسکتا ہے اس لیے اجارہ سکوک کے نظام سے اسلامی بینکنگ کو مقبولیت ملے گی اور ہم قرضہ لینے کے لیے اپنے ناقابل استعمال اثاثوں کو بھی استعمال کرسکیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بینکوں کی جانب سے قرض معاف کروانے یا قرض کی مد میں بینکوں کو ہونے والے نقصان سے متعلق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کابینہ میں پیش کرنے کا ایجنڈا موخر کردیا گیا کیوں کہ جن افراد نے قرضے معاف کروائے ان کے نام ہی پڑھے نہیں جارہے تھے۔وزیر اطلاعات نے بتایا کہ کارٹن ہوٹل کراچی کی اراضی کی منتقلی کا معاملہ بھی ایک ہفتے کے لیے موخرکیا گیا ہے اور ممنوعہ اسلحے کے لائنسنس کے اجرا کی درخواستوں پر غور کا معاملہ بھی موخر کیا گیا تا کہ وزارت داخلہ اس سے متعلق قواعد مکمل کرلے اور پھر لائسنس جاری کیے جائیں۔فواد چوہدری نے بتایا کہ کابینہ نے ایک انتہائی اہم قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت سرکاری اراضی پر ناجائز قبضوں کے تدارک کے لیے پبلک پراپرٹی ریموول آف انکروچمنٹ بل 2021 پیش کیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ قانون کے تحت وفاقی حکومت کا مجاز افسر سرکاری اراضی پر قابض افراد کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کرے گا اور غیر تسلی بخش جواب کی صورت میں اراضی کی واگزار کا اقدام کرنے کا مجاز ہوگا۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس قانون میں غیر قانونی طور پر قابض عناصر کے لیے سزا اور جرمانے کی تجویز بھی رکھی گئی ہے اور اس سلسلے میں خصوصی اپیلیٹ ٹریبونل تشکیل دیا جائے جو 30روز میں لوگوں کی درخواستوں کا فیصلہ کرے گا۔وزیر اطلاعات نے بہت سے مقامات پر وفاقی حکومت کی بہت قیمتی اراضی پر قبضہ ہے جنہیں واگزار کروانے کا یہ نیا طریقہ کار متعارف کروایا جائے گا اور ایکشن نہ لینے پر متعلقہ ایس ایچ او کو بھی سزا دی جاسکے گی۔انہوں نے بتایا کہ عاصم رف کو مزید 3 ماہ کے لیے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کے چیئرمین کے عہدے پر توسیع کی منظوری دی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اپوزیشن کی طرف سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس(اے پی سی)پارلیمان کو کمزور کرنے کی سازش ہے، اصلاحات کی بات کرنی ہے تو پارلیمان کے اندر موجود جماعتیں بات کریں، فضل الرحمان، مریم نواز کو ہم اسٹیک ہولڈر نہیں سمجھتے، یہ لوگ توچاہیں کہ یہ نظام نہ چلے۔