محمد عثمان کاکڑ نے اپنی جاندار آواز میں بلوچستان کے حقوق کے لیے جدوجہد کی: حافظ حسین احمد

صوبہ بلوچستان کے حقوق کے حوالے سے توانا آواز کی ہمیشہ کے لیے خاموشی ایک ناقابل تلافی صدمہ ہے

محمد عثمان کاکڑ کا خلاء کا پر ہونا ناممکن ہے، ان کی جدائی کے صدمے میں اپنے اور بیگانے یکساں شریک ہیں

سیاسی جماعتوں میں موروثیت نہ ہوتی تو محمد عثمان کاکڑ جیسے ہیرے نجانے کس تخت و تاج میں جڑے نظر آتے

حق تعالی مرحوم کی کامل مغفرت فرمائے اور تمام مظلوم طبقات سمیت مرحوم کے قریبی پسماندگان کو صبر جمیل عطاء فرمائے آمین ثم آمین

 کوئٹہ/پشاور/کراچی(ویب نیوز  )جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ پشتونخواہ نیشنل عوامی پارٹی کے رہنماء اور صوبہ بلوچستان کے حقوق کے حوالے سے توانا آواز کی ہمیشہ کے لیے خاموشی ایک ناقابل تلافی صدمہ ہے اور اس خلاء کا پر ہونا ناممکن ہے۔ وہ بدھ کو صوبہ بلوچستان میں علوم اسلامیہ کی عظیم درسگاہ جامعہ مطلع العلوم کے اساتذہ اور طلباء کے ہمراہ محمد عثمان کاکڑ مرحوم کے لیے فاتحہ خوانی اور تعزیت کے بعد گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ محمد عثمان کاکڑ نے اپنی جاندار آواز میں صوبہ بلوچستان کے حقوق کے لیے جدوجہدکی اسے صوبہ بلوچستان کے مظلوم عوام کے لیے اپنی زندگیاں وقف کرنے والے ان قبائلی مشیران، سیاسی رہنماء، زعماء قوم، علماء، وکلاء، دانشور، مرد و زن طلباء اور طالبات وغیرہ نے جدوجہد کی ان رہنماوں کی جھلک اور یاد تازہ ہوتی رہی جوقائدین آج ہم میں نہیں رہے۔ انہوں نے کہا کہ مظلوم عوام کے لیے آواز بلند کرنے والے ممتاز پارلیمنٹرین محمد عثمان کاکڑ بھی اب ناگہانی طور پر ان کے ہاں ہی پہنچ گئے ہیں جبکہ مرحوم محمد عثمان کاکڑ کی جدائی کے صدمے میں اپنے اور بیگانے یکساں شریک ہیں۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ ہماری ہاں سیاسی جماعتوں میں اگر بدقسمتی سے موروثیت کے جراثیم پرورش نہ پارہے ہوتے تو مرحوم و مغفور محمد عثمان کاکڑ سمیت ان جیسے کئی سیاسی انمول ہیرے اس وقت نجانے کس کس ”تخت و تاج“ میں جڑے نظر آتے مگریہاں مجال ہے کہ کوئی جماعتی یا پارلیمانی عہدہ غلطی سے فیملی اور خاندان سے باہر رہے۔ انہوں نے کہا کہ حق تعالی مرحوم کی کامل مغفرت فرمائے اور تمام مظلوم طبقات سمیت مرحوم کے قریبی پسماندگان کو صبر جمیل عطاء فرمائے آمین ثم آمین۔