بی او پی نے این او ڈبلیوپی ڈی پی کے ساتھ یاداشت پر دستخط کر دیئے
لاہور (ویب نیوز ) دی بینک آف پنجاب نے اپنی حکمت عملی کے مرکزی ستون تنوع اور شمولیت کے تناظر میں ”نیٹورک آف آگنائزیشنز ورکنگ ود پرسن ود ڈس ابیلٹیز“(این او ڈبلیوپی ڈی پی) کے ساتھ معذور افراد کوتعلیمی اور معاشی میدان بااختیاربنانے کیلئے یاداشت پر دستخط کر دیئے ہیں۔
دی بینک آف پنجاب کے صدر اورسی ای او ظفر مسعود اور این او ڈبلیوپی ڈی پی کے بانی اور صدر امین ہاشوانی نے جمعہ25 جون کو کراچی میں واقع این او ڈبلیوپی ڈی پی کے دفتر میں یاداشت پر دستخط کیے۔ تقریب میں دونوں اداروں کی ٹیم اور تربیت حاصل کرنے والوں نے شمولیت اختیار کی۔
واضع رہے کہ اس یاداشت پر دستخط اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے معذور افراد کی شمولیت کیلئے بنائی جانے والی حکمت عملی کے محض تین دن بعد ہوئے جس کے ساتھ دی بینک آف پنجاب نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی تنوع اور شمولیت کی حکمت عملی پر فوری عملدرآمد شروع کر کے مارکیٹ میں موجود دیگر مسابقتی اداروں پر سبقت حاصل کر لی ہے۔
معاہدے کے تحت بی او پی اور این او ڈبلیوپی ڈی پی نے اشتراک اور اقدامات کے ذریعے،صحت و حفاظت کے ایگزیکٹو(ایچ ایس ای) سے مطابقت، قابل رسائی اور جامع کام کا ماحول پیدا کرنے کیلئے معذور افراد کونوکری اور تربیت دینے پر اتفاق کیا۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے دی بینک آف پنجاب کے صدر اور سی ای او ظفر مسعود نے کہا کہ این او ڈبلیوپی ڈی پی کے ساتھ مل کر معذور افراد کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے منصوبے پر کام کرنے کی خوشی ناقابل بیان ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ مت سمجھیں کہ یہ ہماری جانب سے کوئی تحفہ یا مدد ہے کیوں کہ یہ اُن کا حق ہے۔ ہم بی او پی میں معذور افراد کی مالی شمولیت کے لیے جو کچھ ممکن ہو سکا کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ معذور افراد کی سہولت کیلئے ہم این او ڈبلیوپی ڈی پی میں اے ٹی ایم مشین لگانے کا ارادہ رکھتے ہیں،یہی نہیں بلکہ ملک بھر میں موجود این او ڈبلیوپی ڈی پی کی فیسلٹیز میں شمسی توانائی کے نظام اور پانی کو صاف کرنے کے پلانٹ لگانے میں مدد کریں گے جن کی دیکھ بھال کی ذمہ داری اور ملازمت معذور افراد کو فراہم کی جائے گی۔
انھوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں دی بینک آف پنجاب دو سطحوں پرکام رہا ہے جس میں پہلی سطح داخلی انضمام اور شمولیت ہے جبکہ دوسری کمرشل پروگراموں کے ذریعے انھیں مالی طور پر بااختیار بنانا ہے۔مجھے اس بات کا یقین ہے کہ یہ دونوں مل کر ایسے محرکات پیدا کریں گے جس سے غیر سازگار ماحول میں گھرے ہوئے اس پسماندہ گروہ کیلئے مواقع پیدا ہوں گے۔
اس موقع پراین او ڈبلیوپی ڈی پی کے صدر امین ہاشوانی نے معذور افراد سے ہمدردی اور ان کی ملکی افرادی قوت میں شمولیت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اشتراک سے معذور افراد کو مرکزی دھارے میں لایا جا سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پالیسی بننے کے بعد بی او پی کی جانب سے پہلا اور فوری قدم اٹھانے پر بہت خوش ہیں اور معذور افراد کی شمولیت کے لیے بی او پی کی جانب سے حقیقی معنوں میں سر پرستی کرنے پر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔