کورونا کی چوتھی لہر ، این سی اوسی کی عید پر صوبوں کو ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت
اسلام آباد(ویب نیوز) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کورونا کی چوتھی لہر کے پیش نظر عید پر صوبوں کو ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے حکومت سندھ کے کورونا روکنے کے اضافی اقدامات پر اظہار اطمینان کیا۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی صدارت این سی اوسی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں عید الا ضحی سے متعلق ایس او پیز عملدرآمد کاجائزہ لیاگیا اور اسلام آباد؛ کراچی سمیت گلگت بلتستان میں کورونا وبا کے پھیلاو پرغور کیا گیا۔این سی اوسی نے حکومت سندھ کے کورونا روکنے کے اضافی اقدامات پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا گلگت بلتستان میں کورونا پھیلا کے مد نظر 500 آکسیجن سلنڈراور 30وینٹی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے۔اجلاس میں فورم کو ویکسی نیشن کی استعداد بڑھانے پربریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ملک میں روزانہ ساڑھے 5لاکھ ویکسین لگائی جا رہی ہیں ، ملک میں صرف عید الاضحی کے دن ویکسین مراکزبند رہیں گے تاہم بیرون ملک جانے والوں اور طلبا کے لییموڈرناویکسین فراہمی بڑھادی گئی ہے۔عید پر این سی او سی کے جاری احکامات اور ایس او پیز پرعمل نہایت اہم قراردیتے ہوئے تمام صوبوں کی انتظامیہ کو ایس او پیز پر عمل یقینی بنانے کے لیے ہدایات جاری کردیں۔این سی او سی نے عید الاضحی کی نماز اور جانوروں کی قربانی کیلئے گائیڈ لائنز جاری کر دیں۔ قرار دیا کہ عید کی نماز مکمل ایس او پیز کیساتھ کھلی جگہ یا میدان میں ادا کی جائے۔ نماز مسجد میں ادا کرنا پڑے تومسجد کے دروازے اور کھڑکیاں کھلی رکھی جائیں۔ کوشش کی جائے کہ بچے ، بوڑھے اور بیمار افراد گھر پر رہیں۔این سی او سی کی گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ ماسک کے بغیر کوئی بھی شخص عید گاہ میں داخل نہیں ہو گا۔ قربانی کرتے ہوئے کورونا ایس او پیز کا خیال رکھیں۔ گھروں میں قربانی کی اجازت نہیں ہو گی۔ گھروں یا رہائشی علاقوں سے دور مخصوص جگہ یا قربان گاہ میں قربانی کی جائے۔ اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کے اجلاس میں تمام صوبوں کو ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی گئی ۔اسد عمر نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کل پہلی مرتبہ پاکستان میں ایک دن میں 6 لاکھ سے زیادہ ویکسینیشن کی گئی۔ ویکسینیشن کی بڑھتی ہوئی تعداد حوصلہ افزا ہے لیکن اس میں اور تیزی لانے کی ضرورت ہے تاکہ تمام سماجی اور معاشی پابندیاں ختم کی جا سکیں۔ جب تک آبادی کا بڑا حصہ ویکسین نہیں لگواتا، پابندیاں ناگزیر ہیں،خیال رہے ملک بھر میں مثبت کیسز کی شرح پانچ اعشاریہ دو پانچ فیصد ہوگئی جبکہ چوبیس گھنٹے میں کورونا سے مزید سینتیس افراد انتقال کرگئے اور 2100 سے زائد کیسز سامنے آئے۔