A tribesman ballot casts his vote in a polling station for the first provincial elections in Jamrud, a town of the Khyber Pakhtunkhwa province on July 20, 2019. - Pakistan's tribal areas held their first ever provincial elections on July 20 amid high security, a key step bringing the northwestern region into the political mainstream after years of turmoil fuelled by militancy. (Photo by ABDUL MAJEED / AFP)

ٹی وی اور ریڈیو چینلز عام انتخابات 2024 سے متعلق امور کی کوریج کے دوران الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق اور پیمرا قوانین پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنائیں، پیمراکی ہدایت

اسلام آباد( ویب  نیوز)

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے تمام ٹی وی اور ریڈیو چینلز کو ہدایت کی ہے کہ وہ عام انتخابات 2024 سے متعلق امور کی کوریج کے دوران الیکشن کمیشن آف پاکستان سے جاری ضابطہ اخلاق اور پیمرا قوانین پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد نہ کرنے کی صورت میں متعلقہ قوانین کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔پیمرا کی طرف سے تما م لائسنس یافتہ سیٹلائٹ ٹی وی چینلز ، ایف ایم ریڈیو سٹیشنزکو جاری مراسلے کے مطابق تمام ٹی وی چینلز اور ریڈیو سٹیشنز قومی ذرائع ابلاغ کے لئے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی)کی جانب سے جاری ضابطہ اخلاق کے پابند ہیں۔ضابطہ اخلاق کے مطابق انتخابی مہم کے دوران پرنٹ، الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا پر نشر ہونے والا مواد، نظریہ پاکستان ، خودمختاری، وقار یا سلامتی، امن عامہ یا پاکستان کی عدلیہ کی سالمیت اور آزادی اور دیگر قومی اداروں کے خلاف کسی بھی رائے کی عکاسی نہیں کرے گا۔ ایسے الزامات اور بیانات جو قومی یکجہتی کو نقصان پہنچا سکتے ہیں یا انتخابی شیڈول کے اجرا سے لے کر امیدوار کے نوٹیفکیشن تک امن و امان کی صورتحال پیدا کر سکتے ہیں، ان کو پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا اور کسی بھی میڈیا پرسن، اخبار اور چینل کو آپریٹ کرنے والے سرکاری اکائونٹ ڈیجیٹل میڈیا اور دیگر سوشل میڈیا پر اثر انداز ہونے والے اکائونٹ سے شائع یا نشر کرنے سے سختی سے گریز کیا جائے گا۔پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر موجود مواد، کسی بھی میڈیا پرسن، اخبار، ڈیجیٹل میڈیا پر آفیشل اکائونٹس چلانے والے چینل اور سوشل میڈیا پر اثر انداز ہونے والے کسی بھی پہلو کو شامل نہیں کیا جائے گا جسے جنس، مذہب، فرقہ، ذات، برا دری وغیرہ کی بنیاد پر امیدواروں یا سیاسی جماعتوں پر ذاتی حملے کے طور پر سمجھا جا سکتا ہے، خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اگر کوئی امیدوار کسی دوسرے امیدوار پر الزام لگاتا ہے تو میڈیا کو چاہیے کہ وہ دونوں فریقوں کو منصفانہ مواقع فراہم کرتے ہوئے دونوں فریقوں سے رائے اور تصدیق طلب کرے۔پیمرا ،پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے)، پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ (پی آئی ڈی)، سائبر ونگ اور وزارت اطلاعات و نشریات کا ڈیجیٹل میڈیا ونگ سیاسی جماعتوں کو دی جانے والی کوریج کی مانیٹرنگ کرے گا ۔ پیمرا، پی ٹی اے، پی آئی ڈی، سائبر ونگ اور ڈیجیٹل میڈیا ونگ، وزارت اطلاعات و نشریات ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کے لیے الیکشن کمیشن کی معاونت کریں گے۔ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے میڈیا ہائوسز کو اپنی آزادی اظہار کو اپنا بنیادی حق سمجھ کر برقرار رکھنے کے لئے میڈیا نمائندوں کو مناسب تحفظ فراہم کریں گے ۔کوئی پرنٹ، الیکٹرانک یا ڈیجیٹل میڈیا قومی خزانے کی لاگت پر امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کی مہم نہیں چلائے گا۔صحافی یا پرنٹ ، الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا، سوشل میڈیا انفلوئنسرزاور میڈیا ہائوسز پورے انتخابی عرصیکے دوران سماجی اور رائے دہندگان کی آگاہی کے پروگراموں کا اجرا کریں گے جس میں خواتین، ٹرانسجینڈرز، نوجوانوں ، اقلیتوں اور معذور افراد سمیت مختلف کمزور طبقات پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے گی تاکہ ووٹرز کا ٹرن آئوٹ زیادہ سے زیادہ ہو اور انتخابی عمل میں ان کی شرکت یقینی ہو۔الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 182 کے تناظر میں پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر کوئی بھی میڈیا پرسن انتخابات کے اختتام کے بعد آدھی رات کو ختم ہونے والے اڑتالیس گھنٹوں کے دوران کسی بھی الیکشن پول کے ذریعے کسی بھی امیدوار یا سیاسی جماعت کی انتخابی مہم کو اجاگر کرنے سے گریز کرے گا۔ پرنٹ، الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا سے تعلق رکھنے والا کوئی بھی میڈیا پرسن انتخابی عمل میں کسی بھی طرح سے رکاوٹ نہیں ڈالے گا اور الیکشن کمیشن کی طرف سے فراہم کردہ اپنا ایکریڈیشن کارڈ دکھائے گا۔ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا پر اپنے آفیشل اکائونٹس پر کوئی بھی صحافی، اخبار، چینل اور دیگر سوشل میڈیا انفلوئنسرز کسی بھی پولنگ سٹیشن یا حلقے میں انٹرینس اینڈ ایگزٹ پولز یا کسی بھی قسم کے سروے کرنے سے گریز کریں گے جس سے ووٹرز کا ووٹ ڈالنے کا آزادانہ انتخاب متاثر ہو یا کسی بھی طرح سے اس عمل میں رکاوٹ پیدا ہو۔ صرف تسلیم شدہ میڈیا پرسنز کو ووٹنگ کے عمل کی صرف ایک بار فوٹیج بنانے کے لییپولنگ سٹیشن میں کیمرہ کے ساتھ داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔وہ بیلٹ کی رازداری کو یقینی بنائیں گے اور پردے کیاندر والے حصے کی فوٹیج نہیں بنائیں گے تاہم میڈیا اہلکاروں کو کوئی فوٹیج بنائے بغیر ووٹوں کی گنتی کے عمل کا مشاہدہ کرنے کی اجازت ہوگی۔ پولنگ کے عمل کی کوریج کے دوران میڈیا پرسنز براہ راست یا بالواسطہ کسی بھی قبل از انتخابات، دوران انتخابات اور انتخابات کے بعد کے عمل میں رکاوٹ نہیں ڈالیں گے۔ میڈیا پولنگ کا وقت ختم ہونے کے ایک گھنٹہ بعد تک پولنگ سٹیشن کا کوئی غیر سرکاری نتیجہ نشر نہیں کرے گا ۔ پولنگ ختم ہونے کے ایک گھنٹے بعد براڈکاسٹر اس واضح اعلان کے ساتھ نتائج نشر کریں گے کہ یہ غیر سرکاری، نامکمل اور جزوی نتائج ہیں، جنہیں اس وقت تک حتمی نتائج نہیں تصور کیا جانا چاہیے جب تک کہ ریٹرننگ افسر حلقے کے نتائج کا اعلان نہ کر دے۔ کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں الیکشن کمیشن متعلقہ حکام کو مناسب کارروائی کی ہدایت کر سکتا ہے۔اس ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی صورت میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کسی صحافی/میڈیا آرگنائزیشن کی ایکریڈیشن واپس لینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ خلاف ورزی کا تعین کرنے کا اختیار بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پاس ہے۔پیمرا کے مراسلے میں تمام ٹی وی اور ریڈیو چینلز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ عام انتخابات 2024 سے متعلق امور کی کوریج کے دوران الیکشن کمیشن کے جاری کردہ ضابطہ اخلاق ، الیکٹرانک میڈیا(پروگرام اینڈ اایڈورٹائزمنٹ) کے ضابطہ اخلاق 2015 اور پیمرا قوانین پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنائیں اور اپنے ایڈیٹوریل بورڈز، ڈائریکٹر نیوز اور ڈائریکٹر پروگرامز کو عام انتخابات 2024 سے متعلق ضابطہ اخلاق کی حساسیت سے آگاہ کریں تاکہ عام انتخابات 2024 کی تیاریوں انعقاد کے کسی پہلو، نیوز رپورٹ ، پیکیجز، تجزیئے یا مواد کی کوریج کرتے ہوئے دانستہ و غیر دانستہ غلطیوں سے گریز کیا جا سکے۔ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد نہ کرنے کی صورت میں پیمرا آرڈنینس 2002 اوراس میں ہونے والی ترمیم پیمرا (ترمیمی ) ایکٹ 2023 کی شق 29 ۔ اے اور 30 کے تحت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔۔