کوئٹہ (ویب ڈیسک)
بلوچستان حکومت نے یکم اگست سے اہم دفاتر میں بلا ویکسینیشن داخلے پر پابندی عائد کرتے ہوئے کراچی میں کورونا کے بڑھتے کیسز کا اثر بلوچستان پر پڑنے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت نے صوبے بھر میں یکم اگست سے اہم دفاتر میں بلاویکسینیشن داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صوبے بھر میں یکم اگست سے اہم دفاتر میں بلاویکسینیشن داخلے پر پابندی کورونا کی چوتھی لہر کے دوران اسپتالوں پر دبابڑھ رہا ہے، بلوچستان اور کوئٹہ سے کراچی لوگوں کی آمدورفت زیادہ ہے، خدشہ ہے کراچی میں کورونا کے بڑھتے کیسز کااثر بلوچستان پرپڑے گا۔، لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ خدشہ ہے بلوچستان میں کیسز کی شرح 11 فیصد تک بڑھ جائے گی، مکران میں کورونا کی ڈیلٹا قسم زیادہ پھیل رہی ہے جبکہ گوادر میں ڈیلٹا کیسز کی شرح 40 فیصد ہے۔ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ بلوچستان میں لوگ کورونا سے بچاوکی ویکسین نہیں لگوارہے، صوبے میں نجی اسپتال نہیں سارا بوجھ سرکاری اسپتالوں پر پڑیگا، کوروناکیسز بڑھے تو صحت کا نظام بیٹھ سکتا ہے۔لاک ڈاون کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ گوادر اور کیچ میں لاک ڈاون لگادیاگیاہے، کوئٹہ میں بھی کیسز بڑھے تو لاک ڈاون لگادیا جائیگا۔ترجمان نے مزید کہا بلوچستان میں بچوں سیزیادتی اورقتل کے کیسز پر تشویش ہے، مستونگ اور مری آبادمیں بچوں سے زیادتی کے ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔