اسلام آباد (ویب ڈیسک)
وزیراعظم عمران خان سے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران پاک سعودی تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون کو تیز کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات وزیراعظم آفس میں ہوئی ۔ وزیراعظم آفس آمد پر وزیراعظم نے سعودی وزیر خارجہ کا گرمجوشی سے استقبال کیا۔ وزیراعظم نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے اور تاریخی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان کیلئے نیک خواہشات کا پیغام دیا اور سعودی عرب میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی فلاح کے لیے سعودی حکومت کے کردار کی تعریف کی۔ وزیراعظم نے دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر زور دیا۔ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اورباہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔،سرکاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لئے باہمی تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے، تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبوں میں وسیع امکانات کو سمجھنے کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ملاقات کے دوران عمران خان نے سعودی، پاکستان سپریم کوآرڈینیشن کونسل کے کام کی تعریف کی، وزیر اعظم نے دونوں ممالک کی ترقی میں سعودی عرب میں پاکستان کی برادری کے اہم کردار کو سراہا۔اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے کووڈ سے وابستہ سفری پابندیوں کی وجہ سے پاکستانی شہریوں کو درپیش مشکلات کا ذکر کیا، وزیراعظم نے سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کو کووڈ ویکسین کی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا، دونوں ممالک اور جنوبی ایشیا میں کووڈ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اعلامیہ کے مطابق ملاقات کے دوران افغانستان کی صورتحال پر بھی گفتگو کی گئی، وزیراعظم نے افغان جماعتوں کے مابین تعمیری بات چیت کی ضرورت پر زور دیا، افغانستان میں امن خطے میں امن و استحکام کے لئے انتہائی ضروری تھا۔سعودی وزیرخارجہ نے سعودی وفد کا پرتپاک خیرمقدم کرنے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔ سعودی وزیرخارجہ نے اسٹریٹجک تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا، سعودی عرب جموں و کشمیر پر او آئی سی رابطہ گروپ کا رکن ہے ، سعودی عرب کشمیری مقصد کے لئے مستقل طور پر اس کی حمایت کرتا ہے۔سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات مضبوط اور اخوت پر مبنی ہیں۔ملاقات کے دوران عمران خان نے کہا کہ دونوں ممالک کی عوام کے درمیان مضبوط روابط نے دوطرفہ تعاون کی ٹھوس بنیادیں بنانے میں مدد کی ہے۔