PRESIDENT DR. ARIF ALVI BEING BRIEFED BY RECTOR OF THE NATIONAL UNIVERSITY OF COMPUTER AND EMERGING SCIENCES, AT AIWAN-E-SADR, ON JULY 27, 2021.

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملکی معاشی اور سائنسی ترقی کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں ترقی کیلئے فعال اقدامات اٹھانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی سطح پر ترقیاتی پالیسیوں کا فوکس ترقیاتی منصوبوں سے انسانی وسائل کی فکری ترقی کی سمت جارہا ہے، پاکستان کو انسانی وسائل کی سائنسی اور فکری ترقی کے لئے جدید حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔ وہ منگل کو نیشنل یونیورسٹی آف کمپیوٹر اینڈ ایمرجنگ سائنسز (این یو سی ای ایس)کے متعلق بریفنگ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ریکٹر نیشنل یونیورسٹی آف کمپیوٹر اینڈ ایمرجنگ سائنسز ڈاکٹر ایوب علوی نے صدر مملکت کو بریفنگ دی۔ اجلاس میں چانسلر این یو سی ای ایس وسیم سجاد ، سکریٹری جنرل فانڈیشن برائے ایڈوانسمنٹ آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی غلام شبیر ، ممبر بورڈ آف ٹرسٹی ڈاکٹر یو اے جی عیسانی اور بورڈ آف گورنرز کے ممبر ڈاکٹر ثمر مبارک مند ، جسٹس (ر)میاں محمد اجمل ، احمد فاروق اور قیصر احمد شیخ نے شرکت کی۔ریکٹر این یو سی ای ایس نے ملک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم کے فروغ میں یونیورسٹی کے کردار اور کارناموں کے بارے میں پریزنٹیشن دی۔ انہوں نے بتایا کہ این یو سی ای ایس ملک کی کمپیوٹر سافٹ ویئر انڈسٹری کو انسانی وسائل فراہم کرنے والا سب سے بڑا ادارہ ہے اور اس وقت یونیورسٹی کے پانچ کیمپس میں 13،000 طلبا مختلف پروگراموں میں زیر تعلیم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سال 2000 سے لے کر اب تک 24،000 طلبا نے کمپیوٹر سائنس ، انجینئرنگ ، مینجمنٹ اور ہیومینٹیز جیسے مختلف شعبوں میں گریجویشن کی ہے۔ریکٹر نے یہ بھی بتایا کہ ادارہ ضرورت مند اور ہونہار طالب علموں کو ہر سال 240 ملین روپے کی مالی امداد اور وظائف فراہم کرتا ہے ، اس وقت 1،500 طلبا یونیورسٹی کی فراہم کردہ مالی امداد سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔اس موقع پر صدر مملکت نے تعلیم کے فروغ میں یونیورسٹی کے کردار اور کارکردگی کو سراہا اور نجی شعبے کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا ، انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لئے اکیڈمیہ اور انڈسٹری کے مابین روابط ضروری ہیں۔ انہوں نے ہائبرڈ اور آن لائن تعلیم کی فراہمی پر خصوصی توجہ کے ساتھ طلبا کی تعداد بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔صدر نے یونیورسٹی انتظامیہ پر زور دیا کہ چوتھے صنعتی انقلاب کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے طلبا کو تیار کیا جائے اور تحقیق و ترقی پر توجہ دی جائے۔