نئی مانیٹرنگ پالیسی شرح سود 7فیصد برقرار ،مہنگائی میں مسلسل اضافہ تشویشناک ہی خادم حسین
شرح سود 5فیصد سے کم کرکے صنعتی و تجارتی شعبہ کو ریلیف دیا جائے
لاہور (ویب نیوز)تاجر رہنما و پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بور ڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن خادم حسین سینئر نائب صدر فیروز پور بورڈ و ایگزیکٹو ممبرلاہور چیمبرز آف کامرس نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی نئی مانیٹرنگ پالیسی میں شرح سود7فیصد پر برقرار رکھنے اور مہنگائی میں 7سے 9فیصد اضافہ کی پیش گوئی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شرح سود میں کمی کی جائے کیونکہ پاکستان میں بلند شرح سود نئی سرمایہ کاری اور صنعتی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے کیونکہ شرح سود 7فیصد برقرار رکھنے سے نئی انویسٹمنٹ متاثر ہوگی اور سرمایہ تجارتی سرگرمیوں کی بجائے محفوظ منافع کیلئے بینکوں میں رکھنے کو ترجیح دی جائے گی۔اگر یہی رقم نئی صنعتوں کے قیام میں استعمال ہوگی تو اس سے ملکی صنعتی ترقی میں اضافہ ہوگااورملک میں روزگار کے نئے مواقع میسر آتے، بے روزگاری میں کمی واقع ہوتی اورصنعتی ترقی کے باعث حکومت کے ریونیو میں بھی اضافہ ہوتا۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے فیروز پور بورڈ کے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔خادم حسین نے کہا کہ شرح سود میں کمی لاکر صنعتی و تجارتی شعبہ کو ریلیف دیا جائے ۔ مہنگائی میں اضافہ حکومتی اقدامات کے باعث ہے پٹرول ،بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ سے اشیاء کی قیمتیں میں اضافہ اور مہنگائی بڑھ رہی ہے اس لیے صنعتی شعبہ میں بجلی ،پٹرولیم مصنوعات گیس کی قیمتوں میںکمی کی جائے تاکہ پیداواری لاگت کم ہوکر اس سے عوام کو ریلیف مل سکے