بجلی مہنگی کرنے کے باوجود گردشی قرضہ 2.28ٹریلین تک پہنچنا تشویشناک ہے،راجہ عدیل
لاہور (ویب نیوز) تاجر رہنما ،آئرن و سٹیل مارکیٹس لاہور کے صدرراجہ عدیل سابق ایگزیکٹو ممبر لاہور چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے بجلی کے نرخوں میں وقتاً فوقتاً ہوشربا اضافوں کے باوجود گردشی قرضہ2.28ٹریلین تک پہنچنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے۔ گردشی قرضے بڑھنے کے باعث ملک میں فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ میں کمی کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے وقت18اگست2018کو توانائی کا گردشی قرض 1100 ارب روپے تھا جو اب بڑھ کر2.28ٹریلین تک پہنچ چکا ہے ۔انہوںنے کہا کہ بڑھتے ہوئے گردشی قرضے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کا باعث اورملکی معیشت پر بوجھ ہیںیہی وجہ ہی کہ بجلی کی قیمتوں میں فی یونٹ ہوشربا اضافے ہورہے ہیں جب حکومت عوام اور صنعتی شعبہ سے بجلی بلوں میں ہر ماہ بجلی کی قیمتوں کے ساتھ ساتھ مختلف قسم کے اربوں روپے ٹیکس وصول کررہی جس میں نیلم جہلم ٹیکس بھی شامل ہے یہ پراجیکٹ مکمل ہوکر بجلی پیدا کررہا ہے لیکن اس کا ٹیکس آج تک عوام سے ناجائز طور پر وصول کیا جارہا ہے اس رقم کو گردشی قرضوں کی ادائیگی میں استعمال کیوں نہیں کررہی اور یہ رقم کہاں جارہی ہے؟ ان خیالات کا اظہار انہوںنے آئرن و سٹیل مارکیٹس لاہور کے صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔راجہ عدیل اشفاق نے کہا کہ حکومت بجلی کی لاگت میں اضافہ کیے بغیر گردشی قرضوں کا مسئلہ حل کرے اورعوام اور صنعتی شعبہ سے بجلی بلوں اور ٹیکسوں میں وصول شدہ رقم کو گردشی قرضوں کی ادائیگی کیلئے استعمال میں لائے، نیزمہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت میں کمی لائے اور بجلی ،گیس کی قیمتوں میں اضافوں کی بجائے ان میں کمی کرے تاکہ پیداواری لاگت میں کمی سے اشیاء سستی اور مہنگائی کے ستائے ہوئے عوام کو ریلیف مل سکے۔