کراچی (ویب ڈیسک)
انڈس موٹر کمپنی لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹر کا اجلاس 26 اگست کو منعقد ہوا ۔ اجلاس میں 30 جون 2021 کو ختم ہونے والے مالی سال کیلئے کمپنی کی مالیاتی اور آپریٹنگ کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ کمپنی نے 179.2 بلین روپے کی خالص آمدنی کا اعلان کیا جو گزشتہ سال کی 86.2 بلین روپے کی آمدن کے مقابلے میں 108 فیصد زیادہ رہی جبکہ بعداز ٹیکس منافع 12.8 بلین روپے رہا جوگزشتہ سال کے 5.1 بلین روپے کے مقابلے میں 151 فیصد زیادہ ہے۔ قبل از ٹیکس منافع میں 150 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ سال کے مالی سال کے اختتام پر 7.3 بلین روپے سے بڑھ کر 18.2بلین ہوگیا۔ رواں سال کے دورانCKD اور CBU گاڑیوں کی فروخت 100 فیصد اضافہ کے ساتھ 57,731 رہی جبکہ گزشتہ 28,837 یونٹس فروخت ہوئے تھے۔طلب میں اضافہ کی وجہ سے کمپنی نے رواں سال کیلئے 59,187 گاڑیاں تیار کیں جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران 28,519 گاڑیاں تیار کی گئی تھیں۔رواں سال آمدن اور منافع میں اضافہ کی وجوہات میں CKD اور CBU کے حجم میں اضافہ، معاشی حالات میں بہتری اور کرولا ، ہائی لکس اور فارچیونر کے فیس لفٹ ماڈلز کے ساتھ ساتھ ٹویوٹا یارس کی وسیع تر مانگ اور رواں سال فروخت ہونے والی سیڈان کی وجہ سے طلب میں اضافہ شامل ہے۔دیگر آمدن میں اضافہ کی وجہ سے بھی منافع میں اضافہ ہوا جس کی بنیادی وجہ کمپنی کی بہتر فنڈ پوزیشن کی وجہ سے پلیسمنٹ پر واپسی ہے۔چیف ایگزیکٹو ، علی اصغر جمالی نے کہا کہ کورونا وبا کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کے باوجود رواں سال بہتر منافع حاصل کیا ہے۔ ہم نے کام کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا اور اپنی گاڑیوں کے اعلیٰ معیار کو برقرار رکھا۔ مسلسل بہتری کے فلسفے کائزن کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے اپنے پورے آپریشنز کے دوران ٹویوٹا وے پر عمل کیا جس سے کمپنی کو اپنی کارکردگی کو تسلسل کے ساتھ برقرار رکھنے میں مدد ملی۔ انہوںنے مزید کہاکہ آئی ایم سی نے اپنے آغاز سے ہی حکومت کے ” میک ان پاکستان” اقدام کی حمایت کی۔ ہم حکومت کے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور اضافی کسٹم ڈیوٹی کو کم کرنے کے اقدام کو سراہتے ہیں۔ ڈیوٹیز میں کمی سے جولائی 2021 میں گاڑیوں کی قیمتیں کم کرنے میں مدد ملی ۔ جس سے گاڑیوں کی صنعت کو اپنا تسلسل برقرار رکھنے میں مدد ملی۔ ہم جوحکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ایل سی ویز گاڑیوں پر بھی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کو کم کرے۔ حکومت کی ہائبرڈ سب سیکٹر میں گاڑیوں کی مقامی صنعت کے فروغ کیلئے مسلسل کوششیں قابل تعریف ہیں۔ حکومت کی طرف سے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے اور تیل کی درآمدات پر انحصار کم کرنے کیلئے ہائبرڈالیکٹرک وہیکلز ( ایچ ای ویز) ، پلگ ۔ان ہائبرڈز( پی ایچ ای ویز) اور بیٹری الیکٹرک وہیکلز ( بی ای ویز) کی مقامی سطح پر تیاری کا ارادہ قابل تحسین ہے ۔بورڈ نے نتائج کی بنیاد ر 36.5روپے فی حصص کے حتمی منافع کا اعلان کیا جو موجودہ سال کیلئے 103.5روپے فی حصص کا حتمی منافع بنتا ہے۔
#/S