اسلام آباد (ویب ڈیسک)
ایون فیلڈاپارٹمنٹس کیس میں سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے 8 ملین پانڈبرآمدگی کیلئے کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے، نواز شریف پر عائد جرمانے کی رقم قریبا ایک ارب 85 کروڑ روپے ہے، اس حوالے سے نیب لاہور کے عدالتی فیصلہ پر عمل کے لیے متعلقہ ڈی سیز کو مراسلے جاری کردیا گیا ہے۔مراسلے نواز شریف کی جائیدادیں فی الفور فروخت کرنے کیلئے ہیں اور ڈی سیز کونواز شریف کی قابل فروخت جائیدادوں سے آگاہ کردیا گیا ہے۔نواز شریف کے نام موجود جائیدادوں کی تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم کے نام پر940 کنال زرعی اراضی موضع مانک میں ، 299 کنال زرعی اراضی موضع بدھو میں ، 103 کنال زرعی اراضی موضع مل میں اوت 312 کنال موضع سلطان میں ہے۔دیگرجائیدادوں میں 14 کنال زرعی اراضی موضع منڈیالی شیخوپورہ میں ہے جبکہ اپر مال لاہور میں رہائشی بنگلہ نمبر 135 بھی برائے فروخت پراپرٹی میں شامل ہیں۔فروخت شدہ جائیدادوں سے حاصل رقم ملکی تعمیر و ترقی میں استعمال ہوگی ، جرمانہ جائیدادوں کی فروخت سے وصول نہ ہونے پر مزید اثاثے تلاش کیے جائیں گے۔خیال رہے ایون فیلڈاپارٹمنٹس کیس میں نواز شریف کو 10 سال قید اور 8 ملین پانڈ جرمانہ کی سزا ، شریک ملزمان مریم نواز کو 7 سال قید اور 2 ملین پانڈ جرمانہ کی سزا جبکہ کیپٹن(ر)صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔دوسری جانب احتساب عدالت لاہور میں نوازشریف کے اثاثہ جات منجمد کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ہے۔عدالت نے نواز شریف سمیت دیگر کے وکلاسے مزید دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت15اکتوبر تک ملتوی کردی ہے۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیب نے ان جائیدادوں کو منجمد کیا جو خاندان میں تقسیم ہوچکی ہیں ۔عدالت نیب کے وراثتی جائیدادوں کو منجمدکرنے کے اقدام کو کالعدم قرار دے.