زاہد حسین پاکستان فٹ وئیر مینوفیکچرز ایسوسی ایشن کے نئے چیرمین منتخب۔
لاہور، ( ویب نیوز ) پاکستان فٹ وئیر مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے زاہد حسین کو برائے سال 2021-2022 کیلئے چیئرمین منتخب کرلیا۔ زاہد حسین کا تعلق(Rafum) انڈسٹری اور Borjanسے ہے۔ پی ایف ایم اے لاہور آفس میں منعقدہ تقریب میں تمام ممبران نے نو منتخب چیئرمین کو مبارکباد دی۔ اپنی تقریر میں، زاہد حسین نے سبکدوش ہونے والے چیئرمین اور ریٹائر ہونے والے ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران کا شکریہ ادا کیا اور ایسوسی ایشن میں ان کے مسلسل کام اور تعاون اکا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پاکستان اور اٹلی کے تعاون سے بننے والے IPFTC اور پاکستان شو ڈیزائن ہب PSDH کے قیام کے عظیم سنگ میل کو حاصل کرنے میں سابق چیئرمین جناب عمران ملک کی انتھک کوششوں کو سراہا۔ نومنتخب چیئرمین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان
کی صنعت اور معاشی بہبود میں بامعنی اثرات پیدا کر کے ان منصوبوں کو مزید ترقی دلوائیں گے۔ وہ ان سہولیات کو پاکستان کے جفت سازی کے شعبے کی بہتری اور ترقی کے لیے بہترین صنعتوں کے ساتھ مزید روابط استوار کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے پاکستان میں جفت سازی کی صنعت اور شعبے اور صنتکاروں کے وسیع تر مفاد کے لیے تمام ضروری فیصلے ایگزیکٹو کمیٹی کے اتفاق رائے سے کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
چیئرمین منتخب ہونے کے بعد، ان کا بنیادی مقصد حکومتی متعلقہ اداروں کو مستقبل میں تعاون کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنا ہے جو برآمد کنندگان، مینوفیکچررز، جزو کی فراہمی، بڑی، درمیانی اور چھوٹی صنعتوں کے ساتھ ساتھ جوتے کی باہمی تعاون پیدا کرنے کے لیے کام کرناہے۔
انہوں نے صنعت کو درپیش چیلنجوں پر زور دیا خاص طور پر صنعت کار اور صنعت کار کو درپیش اہم مسائل کی طرف پالیسی ساز کی توجہ مبذول کروائی۔جن میں مقامی ٹیکسوں میں توسیع اور لیویز ڈرا بیک اسکیم اہم ترین ہیں۔ جو کہ صنعت کی بین الاقوامی مارکیٹ میں اپنی جگہ بنانے میں مدد گارہوتے ہیں، جوتے کی صنعت کیلئے خام مال پرٹیکسوں کی شرح کو کم ترین سطح پر لاناہے اور، ”میڈ ان پاکستان پالیسی” کو فروغ دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ جوتے کی صنعت میں بہتری کیلئے ایگزیکٹو ممبر کمیٹی سے رہنمائی اور تجاویز کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ جس سے برآمد میں اضافہ اور ملک میں روزگار کے مواقع پیداہوں۔
اس موقع پر سابق چیئرمین جناب عمران ملک نے ایگزیکٹوکمیٹی کے ممبران کا شکریہ ادا کیا جس نے انہیں پاکستان کی PFMA اور جوتے کی صنعت کے وسیع تر مفاد کے لیے کامیابی حاصل کرنے میں مدد دی۔ انہوں نے نئے آنے والے چیئرمین کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا کہ وہ PFMA کے جھنڈے کو ُ بلند رکھیں گے اور ”میڈ ان پاکستان” کے خواب کو پورا کریں گے۔