برطانیہ کے خصوصی ایلچی کی ملا برادر سے ملاقات، انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے مالی امداد کی پیشکش
جو لوگ ملک چھوڑنا چاہتے ہیں انھیں محفوظ راستے فراہم کیے جائیں ،سائمن گاس کی درخواست
امارت اسلامیہ اقلیتوں اور خواتین کو تحفظ اور شریعت میں حاصل حقوق فراہم کر رہی ہے، ملا عبدالغنی برادر
افغانستان کی سرزمین کسی بھی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی متعدد بار کراچکے ہیں
عالمی قوتیں بھی ہماری حکومت کو تسلیم کرکے منجمد فنڈز کی بحالی پر غور کریں، نائب وزیر اعظم افغانستان
ملاقات میں نائب وزیر اعظم ملا عبدالاسلام ضنفی اور وزیر خارجہ امیر اللہ متقی بھی موکود تھے
کابل(ویب نیوز) برطانیہ کے خصوصی ایلچی سائمن گاس نے امارت اسلامیہ افغانستان کے نائب وزیر اعظم ملا عبدالغنی برادر سے اہم ملاقات میں انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے مالی امداد کی پیشکش کی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کے خصوصی ایلچی سائمن گاس کی سربراہی میں ایک وفد نے طالبان کے نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر سے ملاقات کی۔ اس موقع پر نائب وزیر اعظم عبدالسلام حنفی اور وزیر خارجہ امیر اللہ متقی بھی موجود تھے۔ملاقات کے دوران برطانوی ایلچی نے افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے مالی امداد کی تقسیم اور ترسیل سے متعلق تبادلہ خیال کیا اور ملک کو شدت پسند عسکریت پسندوں کی آماج گاہ نہ بننے دینے کی یقین دہانی کو سراہا۔برطانوی ایلچی نے طالبان قیادت سے درخواست کی کہ جو لوگ ملک چھوڑنا چاہتے ہیں انھیں محفوظ راستے فراہم کیے جائیں جب کہ اقلیتوں اور خواتین کے حقوق کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائے۔اس موقع پر نائب وزیر اعظم ملا عبدالغنی برادر نے افغان عوام کو مالی امداد کی فراہمی کی پیشکش پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امارت اسلامیہ اقلیتوں اور خواتین کو تحفظ اور شریعت میں حاصل حقوق فراہم کر رہی ہے۔نائب وزیر اعظم نے مزید کہا کہ افغانستان کی سرزمین کسی بھی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی متعدد بار کراچکے ہیں۔ عالمی قوتیں بھی ہماری حکومت کو تسلیم کرکے منجمد فنڈز کی بحالی پر غور کریں۔واضح رہے کہ ملاقات میں برطانوی ایلچی سائمن گاس کے ساتھ دوحہ میں افغانستان کے لیے برطانیہ کے مشن کے انچارج ڈی افیئرز بھی موجود تھے۔