سندھ میں پاکستان کے پہلے گرین ہائیڈروجن پراجیکٹ کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
برطانیہ میں لسٹڈ کمپنی، اوریکل پاور پبلک لمیٹڈ اور پاور چائنا انٹر نیشنل کے مابین 400 میگا واٹ گرین ہائیڈروجن پراجیکٹ کے لئے معاہدہ
کراچی ( ویب نیوز)وزیرِ توانائی سندھ امتیاز شیخ اور چین کے کراچی میں قونصل جنرل لی بائیجیان کی موجودگی میں اوریکل پاور کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر ناھید میمن اور پاور چائنا انٹر نیشنل کے پاکستان میں سربراہ یانگ جیان ڈو نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے۔ سندھ میں پاکستان کی تاریخ کے پہلے 400 میگاواٹ گرین ہائیڈروجن پراجیکٹ کے لئے برطانیہ میں لسٹڈ کمپنی اوریکل پاور اور پاور چائنا انٹرنیشنل کے مابین مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے ہیں۔ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی یہ تقریب محکم توانائی سندھ کے دفتر میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ ، چین کے کراچی میں قونصل جنرل مسٹر لی بائیجیان ، سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر احمد ،پاور چائنا انٹرنیشنل اور اوریکل پاور کے افسران بھی موجود تھے۔ مفاہمت کی یادداشت پر اوریکل پاور کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر ناھید میمن اور پاور چائنا انٹر نیشنل کے پاکستان میں سربراہ یانگ جیان ڈو نے دستخط کئے۔اس موقع پر کراچی میں چین کے نائب قونصل ڈینگ ھژ ا (Mr.Deng Haixiao), پاور چائنا انٹر نیشنل گروپ لمیٹڈ کے ایگزیکٹیو وائس پریزیڈنٹ مسٹر لو شا قان (Mr.Liu Shaoquan)، پاکستان میں پاور چائنا کے چیف ریپریزینٹیٹو یانگ جیان ڈو (Mr Yang Jianduo) اور اوریکل پاور اور پاور چائنا انٹرنیشنل کے نمائندوں کے ساتھ محکم توانائی سندھ اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران بھی موجود تھے۔معاہدے کے مطابق ہوا اور سورج کی روشنی سے چلنے والے 400 میگاواٹ گنجائش کے پاور پلانٹ سے ایک لاکھ پچاس ہزار (150000) کلو گرام گرین ہائیڈروجن روزانہ پیدا ہوسکے گی۔اس موقع پر وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ ہمیشہ جدید سائنسی اور ترقی پسندانہ منصوبوں میں پہل کرنے کے ریکارڈ کا حامل صوبہ ہے اور گرین ہائیڈروجن کا یہ منصوبہ، اقوام متحدہ کی ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے منعقدہ کانفرنس میں ہائیڈروجن معیشت (Hydrogen Economies )کے فروغ کے لئے کئے گئے عزم کی روشنی میں سندھ میں گرین ہائیڈروجن کا یہ اولین منصوبہ تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین نے گرین پراجیکٹس کے لئے سرمایہ کاری میں تعاون کے لئے جس معاہدے پر دستخط کا اعلان کیا ہے اس کی روشنی میں اس معاہدے کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اپنے متبادل اور قابلِ تجدید توانائی کے وسائل کو کام میں لانے کے لئے یکسوئی سے کام کررہا ہے اور یقین ہے کہ بہت جلد گرین ہائیڈروجن کا یہ منصوبہ فعال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت ایسے منصوبوں کی ہرممکن معاونت کرے گی۔اس موقع پر بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ اس وقت دنیا بھر میں گرین ہائیڈروجن کے 350 سے زائد منصوبے ترقی کے مراحل میں ہیں جن کا مقصد ٹرانسپورٹ، صنعتوں اور ہوا بازی (aviation) کے شعبوں کو ڈی کاربو نائز کرنا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس پالیسی پر سرمایہ کاری اور عملدرآمد جاری رہا تو 2050 تک ہائیڈروجن دنیا کی 24 فیصد سے زائد طلب کو پورا کرسکے گی۔ اس وقت صرف 4 فیصد ہائیڈروجن، گرین زرائع سے حاصل کی جاتی ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ میں لگائے جانے والے گرین ہائیڈروجن کے اس پلانٹ سے حاصل شدہ گرین ہائیڈروجن ابتدا میں چین اور خطے کے ممالک میں بھی برآمد کی جاسکے گی۔ اس سے قبل اوریکل پاور کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر ناھید میمن نے گرین ہائیڈروجن پراجیکٹ کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی جبکہ پاور چائنا انٹر نیشنل گروپ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹیو وائس پریزیڈنٹ مسٹر لو شا قان نے ویڈیو لنک پر ترکی سے خطاب کرتے ہوئے پراجیکٹ کا اسکوپ اور اہمیت بیان کی۔ تقریب سے پاور چائنا ہواڈونگ (Huadong) انجینئرنگ کوآپریشن لمیٹڈ کے وائس پریزیڈنٹ مسٹر ین شی جی (Mr.yin Shiji) نے چین کے شہر ہینگ ژو (Hangzhou) سے بذریعہ وڈیو لنک اور سائنو ہائیڈرو کاربن لمیٹڈ (Sino Hydro Corporation ) کے نمائندہ افسران بھی موجود تھے