تاجر برادری کے تمام تحفظات دور کرتے تک پی او ایس سسٹم موخر کیا جائے۔ محمد شکیل منیر
معیشت کی بحالی کیلئے حکومت آسان ٹیکس نظام تشکیل دینے پر توجہ دے۔ میاں اکرم فرید
فکسڈ ٹیکس نظام رائج کر کے ٹیکس ریونیو کو بہتر کیا جا سکتا ہے۔ جمشید اختر شیخ، فہیم خان
اسلام آباد (ویب نیوز  )

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد شکیل منیر نے کہا کہ ایف بی آر کی طرف سے کاروباری اداروں میں پوائنٹ آف سیل سسٹم لگانے پر تاجر برادری کو بہت زیادہ تحفظات ہیں لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ تاجر برادری کے تمام تحفظات دور کئے بغیر پی او ایس کی تنصیب سے گریز کیا جائے اور جب تک اس اہم مسئلے پر تاجروں کو پوری طرح اعتماد میں نہیں لیا جاتا اس سسٹم کا لگانا موخر کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جناح سپر مارکیٹ کے تاجروں کے ایک وفد سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس نے چیمبر کے سابق ایگزیکٹو ممبران عبدالرحمٰن صدیقی کی قیادت میں چیمبر کادورہ کیا اور اپنے ٹیکس مسائل سے چیمبر کے عہدیداران کو آگاہ کیا۔ فاؤنڈر گروپ کے چیئرمین میاں اکرم فرید، چیمبرکے سینئر نائب صدر جمشید اختر شیخ، نائب صدر محمد فہیم خان، فصیح اللہ خان، اشفاق چھٹہ، خالد چوہدری اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔
محمد شکیل منیر نے کہا کہ حکومت نے تیسرے ترمیمی آرڈیننس کے تحت ٹیکس قوانین میں کئی ایسی ترامیم کر دی ہیں جن کی وجہ سے تاجر برادری کی مشکلات میں اضافہ ہو گا لہذا ان ترامیم پر نظرثانی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ خاص طور پر کمپنیوں کو اس بات کا پابند کیا جا رہا ہے کہ وہ ایک مخصوص حد سے زائد کے اخراجات کی ادائیگی کراس چیک کی بجائے ڈیجیٹل طریقے سے کریں جس سے کاروبار کرنے میں متعدد مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ان ترامیم کے تحت ایف بی آر کو بھی اختیار دے دیا گیا ہے کہ وہ یوٹیلیٹی کمپنیوں کو ٹیکس واجبات کی وصولی کیلئے ٹیکس دہندگان کے بجلی و گیس کنکشنز اور موبائل فون بند کرنے کی ہدایت کر سکتا ہے جس سے ٹیکس دہندگان میں کافی تشویش پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نادرا کو ایف بی آر کے ساتھ ٹیکس دہندگان کا ڈیٹا شیئر کرنے کا اختیار دیا جا رہا ہے جس سے ٹیکس دہندگان کی پرائیویسی متاثر ہو گی۔ لہذا انہوں نے مطالبہ ہے کہ ٹیکس دہندگان کو غیر ضروری مسائل سے بچانے کیلئے حکومت یہ تمام اقدامات واپس لے۔انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ چیمبر ان کے ٹیکس مسائل کو حل کرانے کیلئے بھرپور کوشش کرے گا۔ فاؤنڈر گروپ کے چیئرمین میاں اکرم فرید نے اپنے خطاب میں کہا کہ کرونا وائرس کی تباہ کاریوں کی وجہ سے تاجر برادری پہلے ہی مسائل سے دوچار ہے ان حالات میں تاجر برادری کو کوئی ریلیف دینے کی بجائے ٹیکس معاملات کے بارے میں سخت اقدامات لینا کاروبار اور معیشت پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ٹیکسوں کے زیادہ ریٹس میں کمی کرے اور ٹیکس کی بنیاد کو وسعت دینے پر توجہ دے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت موجودہ پیچیدہ ٹیکس نظام پرنظرثانی کر کے ایک آسان ٹیکس نظام تشکیل دینے کی کوشش کرے جو صنعتی و تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہو۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر جمشید اختر شیخ، نائب صدر فہیم خان اور وفد کے اراکین نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت چھوٹے تاجروں کیلئے ایک فکسڈ ٹیکس نظام متعارف کرائے جس سے تاجروں کے مسائل بہتر حل ہوں گے اور حکومت کا ٹیکس ریونیو بھی بہتر ہو گا۔