تمام افواہیں  دم توڑ گئیں، سیاسی اور عسکری قیادت ایک پیج پر ہیں

نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیاگیا،وزیر داخلہ کی ملکی سیکورٹی پر اجلاس کے بعد پریس کانفرنس

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیم کے فرانسیسی سفیر کی بے دخلی کے علاوہ تمام مطالبات مان لیے گئے ہیں۔کالعدم ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کی رپورٹ پیش کردی گئی ہے۔ ہم نے ملک میں ہر صورت امن و امان کو برقرار رکھنا ہے،تمام افواہیں  دم توڑ گئیں، سیاسی اور عسکری قیادت ایک پیج پر ہیں، نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیاگیا، وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ملکی سکیورٹی پر اہم اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے مجھ سے ٹی ایل پی کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں کی رپورٹ طلب کی اس میٹنگ میں بھی آرمی چیف ، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی ایم او، ڈی جی ایم آئی،چیفس سکرٹریز اور آئی جیز سب موجود تھے۔ ہم نے ٹی ایل پی سے جو بات کی ان سب پر رضامندی ہے۔ انہوں نے کہاکہ لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری ہو چکا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید 19 نومبر تک ڈی جی آئی ایس آئی رہیں گے۔ افواہوں کا طوفان آج ختم ہو گیا، وزیراعظم اورافواج پاکستان ایک پیج پر ہیں۔کالعدم تنظیم کے احتجاج کے بارے میں بات کرتے ہوئے شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ کالعدم تنظیم نے راستے کھولنے کا وعدہ کیا تھا۔ منگل کی رات بارہ بجے تک راستے کھولنے کا طے پایا تھا، کالعدم تنظیم کا مطالبہ فرانس کے سفیرکوملک سے نکالنا اورسفارتخانہ ختم کرنا ہے ۔ فرانس یورپ کو لیڈ کر رہا ہے تمام ممالک فرانس کے ساتھ ہیں۔ آج رات دوبارہ کالعدم تنظیم سے مذاکرات کروں گا، امید ہے وہ لوگ وعدے کے مطابق سڑک خالی کر دیں گے۔ ملک میں امن اور استحکام چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیم کے فرانسیسی سفیر کی بے دخلی کے علاوہ تمام مطالبات مان لیے گئے ہیں۔ کالعدم جماعت کے ساتھ رابطے میں ہوں، ملک ،اسلام کی خاطرتوقع کرتا ہوں وہ پاکستان کی بہتری کا سوچیں گے، امید کرتا ہوں ایسا فیصلہ کریں جس سے کوئی بدمزگی نہ پھیلے۔شیخ رشید احمد نے کہا کہ کالعدم تنظیم نے سڑکیں کھولنے کا وعدہ کیا تھا، ابھی تک دونوں اطراف کی سڑکیں ابھی نہیں کھولی گئی، اگرمعاملہ پارلیمنٹ میں لیکرجائیں گے توپھراپوزیشن مل جائے گی اورمسئلہ پیدا کرے گی۔ کالعدم تنظیم کے ساتھ مذاکرات کی رپورٹ پیش کر دی گئی ہے۔وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اسلام اورپاکستان اکٹھے ہیں، پاکستان کلمے کی بنیاد پربنا ہے، لیبیا، عراق، یمن،شام جیسی کوئی بدامنی نہیں چاہتے، ایسی کوئی بدامنی نہیں چاہتے جس سے پاکستان کی سالمیت،معیشت پرخوفناک اثرپڑے، ایک نکاتی ایجنڈے پرکالعدم ٹی ایل پی غورکرے۔۔ ان کا بڑا مطالبہ فرانس ابمیسڈر اور فرانس ایمبیسی کو ختم کیا جائے اس میں بہت سارے مسائل ہیں ہم پر پابندیاں لگانے کیلئے دنیا میں سازشیں ہورہی ہیں۔فرانس یورپ کو لیڈ کررہا ہے اور تمام یورپین ممالک فرانس کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ اس پوائنٹ پر میں آج شام 8 بجے  اور کل صبح 10بجے رابطہ کروں گا باقی مسئلے  اتنے بڑے نہیں ہیں  میں ان سے توقع کرتا ہوں کہ وہ اپنے وعدے کے مطابق دونوں طرف سڑک کو خالی کردیں گے،شیخ رشید نے کالعدم جماعت کی جانب سے دیے جانے دھرنوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس کی جانب سے پہلا دھرنا 2017 میں فیض آباد میں دیا گیا، دوسرا 2018 میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف دیا گیا۔ تیسرا دھرنا 2018 میں ہی آسیہ بی بی کی رہائی کے خلاف دیا گیا جبکہ چوتھا فرانسیسی سفیر کو نکالے جانے کے تھا۔ پانچواں دھرنا اپریل 2021 میں فرانسیسی سفیر کو نکالے جانے کے لیے دیا گیا جبکہ چھٹا دھرنا 19 اکتوبر کو دیا گیا۔ ٹی ایل پی کا یہ چھٹا دھرنا ہے ۔ ناموس رسالت ۖ کی حفاظت ہم سب پر لازم ہے۔ ہم مسلمان ہی نہیں ہوسکتے اگر ہمارا ناموس رسالتۖ اور ختم نبوت پر یقین نہ ہو۔ میں ختم نبوت پر سب سے زیادہ جیل کاٹ چکا ہوں۔ میں نے ناموس رسالتۖ پر پارلیمنٹ ہائوس میں سب سے پہلے آواز اٹھائی۔ اس کے ایمان میں تذلزل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوسکتا۔ ہم امن چاہتے ہیں  اور امن ہی اس ملک کی ضرورت ہے۔ ٹی ایل پی سے 8 بجے بات کرنے کے بعد وزیراعظم سے رابطہ کروں گا۔ سوائے ایک مسئلے کے باقی تمام مسئلوں پر ہمارا اتفاق ہے ،وزیر داخلہ نے کہاکہ افواج پاکستان ادارے اور جمہوری حکومت ایک پیج پر ہیں۔ اس پیج پر یہ فیصلہ ہوا کہ فرانس کی ایمبیسی کا مسئلہ کے علاوہ تمام مسئلے ٹھیک ہیں اس مسئلے پر ہماری ہماری مجبوریاں  ہیں۔ کسی سفارتخانے کو بند کرنے یا سفارتی عملے کو نکالنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ہم ملک میں ہر صورت امن برقرار رکھنا چاہتے ہیں ہم ایسی کوئی  بدامنی نہیں چاہتے ہیں ہم ایسی کوئی بدامنی نہیں چاہتے جس سے پاکستان کی سالمیت  اور معیشت پر خوفناک اثر پڑے۔ ٹی ایل پی ایک نکاتی ایجنڈے پر غور کرے۔ میں چاہتا ہوں  سعد رضوی اور اس کی شوریٰ اس مسئلے پر بیٹھے۔ پہلے ان کے بہت سارے لوگ پکڑے گئے تھے اب جتنی تھوڑی بہت تعداد ہے اس پر بھی غور کرنے کیلئے تیار ہیں میں توقع کرتا ہوں کہ وہ پاکستان اور اسلام کیلئے بہتر سوچیں گے۔

am-auz-mz