کراچی،ایکسپو سینٹرمیں عملے کی ہڑتال، ویکسنیشن کا عمل رک گیا
کراچی (ویب ڈیسک)
کراچی میں کورونا وائرس ویکسین لگانے کے سب سے بڑے مرکز میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف کام بند کردیا گیا ہے۔پیر کو کراچی کے سب سے بڑے ویکسینیشن سینٹر میں ویکسینیٹرز نے ایک بار پھر کام بند کردیا ہے۔ پیرا میڈیکل اور آئی ٹی عملے نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر ہڑتال کردی ہے۔ ایکسپوسینٹرمیں سیکڑوں افراد صبح سے ویکسینیشن کے حصول کیلئے پہنچے تھے تاہم ہڑتال کی وجہ سے پریشانی کا سامناکرناپڑا۔ عملے نے بتایاکہ 6 ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی کے صرف وعدے کئے جارہے ہیں۔واضح رہے کہ ان ملازمین کو کنٹریکٹ پر محکمہ صحت نے تعینات کیا تھا۔ اس سے قبل بھی عملے کی جانب سے ہڑتال کی گئی تھی۔ کراچی کے ایکسپو سینٹر میں ویکسین لگانے کا عمل رواں برس مئی سے جاری ہے۔دوسری جانب پی ٹی آئی کراچی کے صدر اور رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے ایکسپو سینٹر میں کورونا ویکسینیشن عملے کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر سندھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔انہوں نے سندھ حکومت سے فوری ویکسی نیشن عملے کی تنخواہوں کی ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا ویکسینیشن سینٹرز میں کام کرنے والے عملے کو اجرت سے محروم رکھنا ظلم ہے۔ چھ ماہ سے تنخواہیں جاری نہیں کی گئیں تو تنخواہوں کا پیسہ کہاں گیا؟ مراد علی شاہ اسلام آباد میں کھڑے ہوکر عمران خان پر تنقید کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کورونا ویکسین سے لیکر پی پی ایز تک سب وفاق نے دیا ہے۔ سندھ حکومت چاہتی ہے ویکسِینیشن عملے کی تنخواہیں بھی وفاق سے بٹورے۔ 22 ہزار ڈوز بروقت نہ لگنے کی وجہ سے خراب ہوئیں۔ ویکسِینیشن عملہ تنخواہوں کیلئے ہڑتال پر رہا تو مزید ویکسین خراب ہوسکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ویکسین کا عمل روکنے سے عوام کی تکلیف میں اضافہ نہ کیا جائے۔ ہمارا مطالبہ ہے کورونا ویکسینیشن عملے کی تنخواہیں فوری ادا کی جائیں۔