کبھی کسی حکومت نے غریبوں کے لیے اتنا کام نہیں کیا، ہمارا مقابلہ مافیاز سے ہے، کرپشن پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا
گذشتہ 30 برس کے دوران دو خاندانوں کی حکمرانی سے مخصوص طبقہ امیر ہوالیکن ملک بھارت اور بنگلہ دیش سے بھی پیچھے چلا گیا
مہنگائی کو کنٹرول کرنے اور غریب عوام پر بوجھ کم کرنے کی خاطر حکومت 450 ارب کا خسارہ خود سے برداشت کر رہی ہے
وزیر اعظم کا اٹک میں عوامی اجتماع سے خطاب
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ غریب عوام پر مہنگائی کے اثرات کا پوری طرح سے احساس ہے،ہمارا مقابلہ مافیاز سے ہے، کرپشن پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اٹک میں ز چہ بچہ ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، تقریب میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزداد، صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد اور دیگر بھی موجود تھے ۔وزیر اعظم نے خطاب میں کہا کہ پاکستان میں آئندہ دو برس کے دوران 5 مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال قائم کیے جائیں گے، ہماری حکومت کی ترجیح یہ ہی رہی ہے کہ پاکستان کے کمزور طبقہ یا علاقوں کو خوشحال ہوجائیں اور ان کی زندگیاں بہتر ہوجائے تو ہم سمجھیں گے کہ ہم کامیاب ہوگئے۔وزیر اعظم نے کہا کہ جب پہلی مرتبہ خیبرپختونخوا میں ہماری حکومت آئی تو تین برس تک یہ ہی سنتا رہا کہ کدھر ہے کہ نیا خیبر پختونخوا؟۔انہوںنے کہا کہ پاکستان میں گذشتہ 30 برس کے دوران دو خاندانوں کی حکمرانی سے مخصوص طبقہ امیر ہوگیا لیکن ملک مجموعی طور پر بھارت اور بنگلہ دیش سے بھی پیچھے چلا گیا۔انہوں نے کہا کہ 80 کی دہائی میں بھارت میں میچ کھیل کر اپنے ملک آتا تھا تو لگتا تھا کہ غریب سے امیر ملک آگیا ہوں،30 سال میں بنگلا دیش بھی ہم سے آگے نکل گیا۔وزیر اعظم عمران خان نے
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو مخاطب کرکے کہا کہ اگر آپ پر کوئی تنقید کرے تو اس سے کہیں کہ ہماری کارکردگی 5 سال بعد دیکھیں۔انہوں نے کہا کہ ہم تین یا دو سال مینڈیٹ نہیں بلکہ پورے 5 سال کا مینڈیٹ لے کر آئے تھے، پانچ سال کے بعد فیصلہ ہوگا کہ غربت کم ہوئی، عام لوگ کی زندگی بہتر ہوئی۔انہوں نے کہا کہ 50 سال بعد تین بڑے ڈیمز بن رہے ہیں، آئندہ 10 برس میں 10 ڈیمز تعمیر کیے جائیں گے، موسمیاتی تبدیلی کے باعث کئی قدرتی تبدلیاں رونما ہورہی ہیں اس لیے ڈیمز ضروری ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت جب آئی تو اس وقت مجموعی معاشی خسارہ 20 ارب ڈالر تھا جس کی وجہ سے معاشی صورتحال مشکل تھی، ہمارا انحصار درآمدات پر ہے اس لیے جب باہر قیمتیں بڑھتی ہی تو یہاں بھی بڑھ جاتی ہیں، ہم نے دن رات محنت کی اور ایک سال میں خسارہ 20 ارب سے کم کر کے ایک ارب ڈالر پر لے آئے۔وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ دو برس میں کورونا وبا نے پوری دنیا کو لپیٹ میں لے لیا، پوری دنیا کی معیشت خسارے میں چلی گئی اور بین الاقوامی سطح پر بحران آیا، تاہم ہماری کامیاب پالیسیوں کی بدولت کورونا وبا کا مقابلہ کیا اور اس چیلینج سے نمٹنے میں کامیاب رہے، بین الاقوامی سطح پر ہماری کامیاب پالیسیوں کی پذیرائی کی گئی۔انہوں نے کہا کہ غریب عوام پر مہنگائی کے اثرات کا پوری طرح سے احساس ہے، مہنگائی کو کنٹرول کرنے اور غریب عوام پر بوجھ کم کرنے کی خاطر حکومت اس وقت 450 ارب کا خسارہ خود سے برداشت کر رہی ہے، صحت کارڈ کا پورے صوبہ پنجاب میں آغاز کرنے لگے ہیں جس کی بدولت غریب گھرانے معیاری علاج کی سہولیات سے مستفید ہو سکیں گے، احساس سبسڈی پروگرام وفاق اور صوبائی حکومت مل کر مستحق گھرانوں کو آٹا، دالوں اور گھی پر 30 فیصد سبسڈی فراہم ہوگی، کامیاب پاکستان پروگرام 20 لاکھ گھرانوں کے لیے سود کے بغیر قرضے فراہم کرے گا، گھر تعمیر کرنے، چھوٹا کاروبار شروع کرنے، اسکلز ٹریننگ پروگرام اور چھوٹے کسان کے لیے قرضہ دیے جائیں گے، کامیاب جوان پروگرام پہلے سے ہی ملک بھر میں نوجوانوں کو قرضے فراہم کر رہا ہے۔عمران خان نے کہا کہ ہر گھر میں جا کر احساس سروے کیا گیا تاکہ کوئی مستحق پروگرام سے باہر نہ رہ جائے، کبھی بھی کسی حکومت نے غریبوں کے لیے اتنا کام نہیں کیا، ہر سطح پر اپ ان تمام پروگرامز کا فائدہ اپنے اپنے علاقوں میں غربا تک پہنچائیں، ہمارا مقابلہ مافیاز سے ہے، کرپشن پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، مقامی سطح کی قیادت متحرک ہو کر غریب اور مسحق افراد کی فلاح و بہبود کے لیے کام پر توجہ مرکوز کریں۔قبل ازیں وزیراعظم عمران نے اٹک میں جدید سہولتوں سے لیس زچہ بچہ ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ ہسپتال سے ضلع اٹک کے 20 لاکھ رہائشی اور بالخصوص خواتین مستفید ہونگی، حکومت پنجاب 200 بستروں پر مشتمل اس ہسپتال کو 2 سال میں مکمل کرے گی۔ منصوبے کی کل لاگت 5.3 ارب ہے، آدھی رقم 2.66 ارب روپے وفاقی حکومت جاری کرچکی ہے۔