کھادیں،ڈیزل،بیج کی بڑھتی ہوئی قیمتیں زمیندار کی پہنچ سے دور ہوچکی ہیں۔علی احمدگورایہ
فیصل آباد( ویب نیوز )کسان بورڈ کے ضلعی صدر علی احمدگورایہ نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کی زراعت دشمن پالیسیوں کی وجہ سے زراعت مکمل طورپر لاوارث ہوچکی ہے،کھادیں،ڈیزل،بیج کی بڑھتی ہوئی قیمتیں زمیندار کی پہنچ سے دور ہوچکی ہیں،ملاوٹ کی وجہ سے کھادیں پیدوارمیں کمی کاباعث بن رہی ہیں۔ان خیالات کااظہارانہوں نے کسان بورڈ کے ارکان سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ کسانوں کو دن بدن بندگلی میں دھکیلاجارہاہے۔یہی وجہ ہے کہ ہمارادیس زرعی ملک ہونے کے باوجود خوراک کے بحرانوں کا شکار ہورہاہے۔چینی کے بعدہمیں گندم کے بحران کا سامنا کرنا پڑے گا،انہوں نے کہاکہ نئے پاکستان ڈی اے پی کھاد 7500 روپے سے 8200 روپے فی بوری یوریا کھاد 2200 روپے سے 2700 روپے فی بوری نائٹر و فاس کھاد 5500 روپے ایس او پی کھاد 7500 روپے فی بوری اور زرعی ٹیوب ویل کی بجلی فی یونٹ اضافے کے بعدڈیزل 139روپے خریدنا بھی ممکن نہیں رہا مہنگائی کی وجہ سے پہلے ہی کسان کی کمر ٹوٹ چکی ہے 8200روپے کی ڈی پی کھادزمیندار کی قوت خریدسے باہرہوچکی ہے اسی طرح ،ریکارڈ مہنگائی کی وجہ سے زرعی فصلوں کی دیکھ بھال اوران پر اخراجات کرنے کسانوں کے لئے مشکل ترین ہوچکے ہیں یہی وجہ ہے کہ ہماری زرعی پیدواربہت کم ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کھاد بیج ڈیزل اور زرعی بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے گندم کی پیداوار متاثر ہوگی زراعت کی ان پٹس آئے روزمہنگی ہونے سے کسان بری طرح متاثر ہورہاہیں اورمعاشی مسائل کا شکار ہوکر اپنی زمینیں فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔انہوں نے بیج اور کھادوں کی قیمتوں میں اضافہ سے گندم کی کاشت بہت مشکل ہوگئی گندم کی کاشت کے ساتھ ہی کھادوں کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ سے کسانوں کی چیخیں نکل گئیں ا نہوں نے مطالبہ کیا کہ مطالبہ کیاکہ حکمران کسانوں کا معاشی قتل عام بندکریں اور فوری طور پر قیمتوں میں نمایاں کمی کرے۔