این اے 75 سیالکوٹ (ڈسکہ) انکوائر ی رپورٹس کی روشنی میں ڈی آراو اور آر او ،اوایس ڈی بنا دئیے گئے
سیکرٹری الیکشن کمیشن کی سربراہی میں زمہ دار قراردئیے گئے افسران و ملازمین کے خلاف کارروائی کے لئے کمیٹی قائم
ذمہ داران کے خلاف محکمانہ انضباطی کارروائی یا فوجداری کارروائی یا دونوں کارروائیاں شروع کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(ویب نیوز)
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے این اے 75 سیالکوٹ (ڈسکہ) کے حوالے سے انکوائر ی رپورٹس کی روشنی میں مزید کارروائی کے لئے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر( ڈی آراو) اور ریٹرننگ آفیسر(آر او) کو الیکشن کمیشن رپورٹ کروا کر اوایس ڈی بنا دیا ہے جبکہ دونوں انکوائر یوں میں ذمہ دار قرار دیئے جانے والے افسران و ملازمین کے خلاف کارروائی کے لئے ایک کمیٹی بنائی گئی ہے یہ کمیٹی سیکرٹری الیکشن کمیشن کی سربراہی میں کام کرے گی۔الیکشن کمیشن انکوائری رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داران کے خلاف محکمانہ انضباطی کارروائی یا فوجداری کارروائی یا دونوں کارروائیوں کا آغاز کرے گا۔ اس سلسلے میں کمیشن کا آئندہ باضابطہ اجلاس 7دن کے بعد ہوگا،جاری تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس پیر کو چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں منعقد ہوا جس میں ممبران الیکشن کمیشن نثار احمد درانی ، شاہ محمود جتوئی ، سیکرٹری الیکشن کمیشن اور الیکشن کمیشن کے سیئنر افسران نے شرکت کی۔الیکشن کمیشن نے این اے 75 سیالکوٹ )ڈسکہ (کے حوالے سے دو انکوائری کمیٹیاں تشکیل دی تھیں جن کی تفصیل اس طرح سے ہے ۔پہلی کمیٹی تمام انتظامی افسران کے خلاف انکوائری کے لئے تشکیل دی گئی جوکہ سعید گل جوائنٹ صوبائی الیکشن کمشنر ، ماجد شریف ڈوگر ریجنل الیکشن کمشنر گوجرانوالہ اورمجاہد شیردل سپیشل سیکرٹری محکمہ فنانس گورنمنٹ پنجاب پر مشتمل تھی ۔ اس کمیٹی کا مینڈیٹ پولنگ کے دن ڈیوٹی میں غفلت ،جس کی وجہ سے بدامنی اورامن وامان کی خلاف ورزی ہوئی ، سامان کی حفاظتی حصار میں ریٹرننگ آفیسر کے دفترسے ترسیل اور واپسی کے ذمہ دار افسران اور اس کے علاوہ ایسے افسران کا تعین کرنا تھا جنہوں نے قانو ن کی خلاف ورزی کی تاکہ ان کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے ۔دوسری کمیٹی ایسے پریذائیڈنگ افسران و ڈیوٹی پر تعینات سیکورٹی سٹاف جو انتخابات کی رات کو غائب ہوئے اور اگلے روز تاخیر سے مورخہ 20فروری 2021کی صبح کو ریٹرننگ افسر کے دفتر میں آئے کے حقائق جاننے کے لئے قائم کی گئی تھی یہ کمیٹی انکوائری افسر مسٹر سعید گل جوائنٹ صوبائی الیکشن کمشنر پر مشتمل تھی ۔ انکوائری آفیسر کا مینڈیٹ یہ تھا کہ وہ کسی ایکسپرٹ ادارے کی معاونت حاصل کر ے اور forensics کا حصول ممکن بنائے تاکہ پتہ لگایا جاسکے کہ پریذئیڈنگ افسران نے کہا ں پر قیام کیا جس کی وجہ سے رزلٹ میں تاخیر ہوئی اور وہ ریٹرننگ افسر کے سامنے 20 فروری 2021کو پولنگ سامان لے کر تاخیر سے کیوں پیش ہوئے۔دونوں انکوائری رپورٹس الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر موجود ہیں ۔ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر(DRO) اور ریٹرننگ آفیسر(RO) کی انتظامی کوتاہی کو سامنے رکھتے ہوئے دونوں آفیسروں کو الیکشن کمیشن رپورٹ کروا کر اوایس ڈی بنا دیا گیا ہے تاکہ انکوائری رپورٹ کی روشنی میں انکے خلاف مزید کارروائی عمل میں لائی جائے سکے ۔مزید فیصلہ کیا گیا کہ دونوں انکوائر یوں میں ذمہ قرار دیئے جانے والے افسران و ملازمین کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی اس سلسلے میں ایک کمیٹی بنائی گئی جس میں سپیشل سیکرٹری ، ڈی جی لا، ڈائریکٹر ایچ آر اور ڈی ڈی لا شامل ہونگے جو کہ الیکشن کمیشن کی معاونت کریں گے ۔ یہ کمیٹی سیکرٹری الیکشن کمیشن کی سربراہی میں کام کرے گی۔الیکشن کمیشن انکوائری رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داران کے خلاف محکمانہ انضباطی کارروائی یا فوجداری کارروائی یا دونوں کارروائیوں کا آغاز کرے گا۔ اس سلسلے میں کمیشن کا آئندہ باضابطہ اجلاس 7دن کے بعد ہوگا۔