کرونا کی وجہ سے تعطل کا شکار ہونے والی دو طرفہ تجارتی کوششوں کو نئے جذبے سے شروع کیا جائے گا ہاائی کمشنر میتھو تھو زالی ماڈی کیزا
فیصل آباد (ویب ڈیسک)
کورونا کی وجہ سے تعطل کا شکار ہونے والی دو طرفہ تجارتی کوششوں کو نئے جذبے سے شروع کیا جائے گا تاکہ دونوں ملکوں کے پوٹینشل کے مطابق تجارت کو بڑھایاجا سکے۔ یہ بات جنوبی افریقہ کے ہائی کمشنر میتھو تھو زالی ماڈی کیزا نے آج چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں بزنس کمیونٹی کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے پاکستان کی ”Look Africa”پالیسی کو بھی سراہا اور کہا کہ اس سلسلہ میں دونوں ملکوں کا مشترکہ کمیشن کلیدی کردار ادا کر رہا تھا مگر کرونا کی وجہ سے سارا معاملہ تعطل کا شکار ہوگیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اَ ب ہم نے دوبارہ دو طرفہ تجارت کو بڑھانے کیلئے کوششیں شروع کردی ہیں اور توقع ہے کہ اس سلسلہ میں دونوں ملکوں کے نوجوانوں کو قریب لانے کیلئے مختصر اور طویل المدتی حکمت عملی اختیار کی جائے گی تاکہ پائیدار بنیادوں پر باہمی تعلقات کو فروغ دیا جا سکے۔ ویزا کے بارے میں مسائل کا ذکر کرتے ہوئے ہائی کمشنر نے کہا کہ سنجیدہ کاروباری افراد کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا مگر بدقسمتی سے ایجنٹوں کے ذریعے جنوبی افریقہ آنے والوں کی ایک بڑی تعدادواپس نہیں جاتی جس کی وجہ سے اُن کے ملک میں غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد بتدریج بڑھ رہی ہے اور اس وجہ سے ہمیں ویزوں کے اجراء میں زیادہ احتیاط سے کام لینا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری افراد ویزے کے سلسلہ میں براہ راست اُن کے دفتر سے رجوع کر سکتے ہیں تاکہ اُن کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے تجارت اور سرمایہ کاری کے سلسلہ میں فری ٹریڈ ایگریمنٹ کی ضرورت پر بھی زور دیا اور دونوں ملکوں کے چیمبرز آف کامرس اینڈانڈسٹری کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں کی تجویز کو بھی سراہا اور کہا کہ اس سلسلہ میں پاکستانی ہائی کمشنر کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ کرونا کے بعد اَب حالات کافی بہتر ہیں اور ہمیں اس صورتحال سے بھر پور فائدہ اٹھانا چاہیے۔ اس سے قبل فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر عاطف منیر شیخ نے فیصل آباد اور فیصل آباد چیمبر آ ف کامرس اینڈانڈسٹری کا مختصر تعارف پیش کیا اور کہا کہ یہاں قائم ہونے والے جدید صنعتی علاقوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں ۔ دوطرفہ تجارت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان بہترین تعلقات کے باوجود ابھی تک ہماری باہمی تجارت لاکھوں میں ہے جسے اربوں تک ہونا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ فیصل آباد چیمبر نے صنعتی ، تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کیلئے مقامی تعلیمی اور تحقیقی اداروں کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے ہیں جس سے یہاں جدید اور ہائی ٹیک صنعتوں کے قیام کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ انہوں نے فیصل آباد چیمبر کا تجارتی وفد جنوبی افریقہ بھیجنے اور دونوں ملکوں کے سرکردہ چیمبرز کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں کی اہمیت پربھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کے ملکوں میں سنگل کنٹری نمائشوں کا بھی تسلسل سے انعقاد کرنا چاہیے۔ اس موقع پر سوال و جواب کی بھی نشست ہوئی جس میں محمد فاضل، سہیل بٹ، انجینئر احمد حسن، انجینئر عاصم منیر اور دیگر شرکاء نے حصہ لیا۔ آخر میں سینئر نائب صدر عمران محمود شیخ نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا جبکہ رانا محمد سکندر اعظم خاں نے صدر عاطف منیر شیخ کے ہمراہ جنوبی افریقہ کے ہائی کمشنر کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی اعزازی شیلڈ پیش کی ۔ اس موقع پر وومن چیمبر کی صدر محترمہ نگہت شاہد ، سابق صدر چوہدری محمد نواز اور رانا اکرام اللہ بھی موجود تھے۔