مسائل کے حل کیلئے ہمیں اپنی زندگی میں اسلام کے اصولوں کو اپنانے کی ضرورت ہے،عمران خان

ہمارے ملک میں اخلاقیات کے ساتھ معیشت بھی نیچے آگئی،وزیر اعظم کاتقریب سے خطاب

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کسی بھی معاشرے کی ترقی کیلئے ضروری ہے کہ اس معاشرے کی اخلاقیات مضبوط ہوں اور معاشرے میں کرپشن کا خاتمہ ہو کرپشن کسی بھی معاشرے کو کھوکھلا کردیتی ہے جب کسی معاشرے میں کرپشن بڑھ جاتی ہے تو وہاں اخلاقی اقدار گرنا شروع ہو جاتی ہیں جس سے معاشرہ تباہی کا شکار ہوجاتا ہے،ہمارے ملک میں اخلاقیات کے ساتھ معیشت بھی نیچے آگئی، ہمیں اپنی زندگی میں اسلام کے اصولوں کو اپنانے کی ضرورت ہے تاکہ ہم چیلنجز سے بھی نمٹ سکیں اور مسائل سے بھی نکلنے میں مدد مل سکے۔ اسلام آباد میں سول سروسز اکیڈمی کی پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے 44 ویں خصوصی تربیتی پروگرام کی پاسنگ آئوٹ تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے پاس آئوٹ ہونے والوں کو مبارکباد پیش کی اور کہاکہ وہ تمام لوگ جو پاس آئوٹ ہوئے ہیں ان کے سامنے ایک شاندار مستقبل ہے ابھی ان پر منحصر ہے کہ وہ زندگی میں آنے والے چیلنجز سے کس طرح سے نمٹتے  ہیں اور اپنے لئے کونسا راستہ منتخب کرتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ انسان کو مختلف حوالوں سے آزماتا ہے، انسان کا اصل امتحان تب ہوتا ہے جب اسے آزمایا جاتا ہے بڑا انسان وہ ہوتا ہے جس کا خواب بڑا ہو ۔ کرپٹ آدمی کبھی بڑا انسان نہیں بن سکتا ۔ کرپشن سے قوم کی اخلاقیات تباہ ہو جاتی ہیں  ہمیں اسلامی دور کے اکابرین کی زندگی کے مطالعے کی ضرورت ہے۔ نبی پاکۖ نے انسانوں میں ایمان پیدا کیا  اللہ تعالیٰ کی ذات پر ایمان نے انسان کو آزاد بنایا ۔ ہر انسان کی زندگی  میں دو راستے ہیں ایک عظمت اور دوسرا تباہی کا راستہ ہے اب انسان پر منحصر ہے کہ وہ کونسا راستہ اختیا رکرتا ہے کسی بھی ملک کی  پہلے اخلاقیات تباہ ہوتی ہیں اس کے بعد معاشی زوال شروع ہوتا ہے۔ امیر ترین ملکوں میں انصاف دینے کیلئے  اخلاقی قوت ہوتی ہے جس معاشرے میں اخلاقیات نہیں ہوتیں وہ انصاف نہیں کرسکتا ۔ پھر وہ این آراو دیتا ہے اور چوروں سے ڈیل کرتا ہے ۔ حدیث ہے کہ تم سے پہلے بڑی بڑی قومیں  تباہ ہوئیں جہاں طاقتور کیلئے علیحدہ اور کمزور کیلئے علیحدہ قانون تھا۔ جو قوم انصاف نہیں دیتی وہ تباہ و برباد ہو جاتی ہے ۔ حضرت علی کا قول ہے کہ ظلم کا نظام چل جائے گا لیکن نا انصافی کا نظام نہیں چل سکتا۔ ہمارے ملک میں چوری اور کرپشن کو برا ہی نہیں سمجھا جاتا  جب ایلیٹ کا اخلاق تباہ ہوتا ہے تو پوری قوم کا اخلاق تباہ ہو جاتا ہے کرپشن ہمیشہ اوپر سے نیچے جاتی ہے وہ قوم بہت عظیم ہے جس کو خوف خدا ہو۔60کی دہائی میں ملک تیزی سے ترقی کررہا تھا مگر اب بنگلہ دیش بھی ترقی کی دوڑ میں پاکستان سے آگے نکل گیا ہے۔ نبیۖ کا فرمان ہے کہ سماجی تفریق کرنے والی قومیں تباہ ہو جایا کرتی ہیں جو قوم انصاف نہیں کرسکتی وہ تباہ وہ جاتی ہے جب آپ سچ کیلئے کھڑے ہوتے ہیں تو آپ کے پاس اللہ تعالیٰ کی قوت آجاتی ہے۔ نبی کریمۖ  نے اپنی مثال سے ریاست مدینہ میں اخلاقی اقدار کو بلند کیا جو شخص حق پر کھڑا ہو اس کی طاقت کو کبھی کم مت سمجھو۔ ایک با اخلاق شخص پوری فوج ہوتا ہے انسان کا اصل امتحان تب ہوتا ہے  جب اس پر کوئی آزمائش آتی ہے۔ اب آپ کو موقع ملا ہے دیکھنا ہے کہ آپ  کتنے بڑے  انسان بنتے ہیں۔ رائے حق کا راستہ ہمیشہ مشکل ہوتا ہے لیکن وہی آپ کی عظمت کا راستہ ہوتا ہے۔ آپۖ کی زندگی آسان نہیں تھی لیکن جب تک دنیا رہے گی لوگ ایک ہی لیڈر کو مانیں گے کہ ان سے بڑا انسان نہیں آیا۔ بے شک آپ کی زندگی میں جتنی بھی مشکلیں آئیں آپ سکون کی نیند  سوئیں گے  ۔ وزیراعظم نے پاس آئوٹ  ہونے والوں کو مبارکباد پیش کی اور امید کی کہ وہ  اس ملک کو ایک عظیم ملک بنائیں گے۔